- اسلام
- قرآن
- پیغمبراکرم اور اهل بیت
- اهل بیت(ع) کے بارے میں
- پیــغمبر اکرم(ص)
- حضرت امـــــام علــی(ع)
- حضرت فــاطمــه زهــرا(س)
- حضرت امـــام حســـن(ع)
- حضرت امام حسین(ع)
- حضرت امـام سجاد(ع)
- حضرت امام باقر(ع)
- حضرت امـــام صـــادق(ع)
- حضرت امــام کاظم(ع)
- حضرت امـام رضـا(ع)
- حضرت امــام جــــواد(ع)
- حضرت امـــام هـــادی(ع)
- حضرت امــام عســکری(ع)
- حضرت امـام مهـــدی(عج)
- نسل پیغمبر
- موضوعی آحادیث
- شیعہ
- گھرانہ
- ادیان اور مذاهب
- سوالات و جوابات
- کتاب شناسی
- ڈیجیٹل لائبریری
- ملٹی میڈیا
- زمان مطالعه : 2 دقیقه
- توسط : مهدی سرافراز
- 2023/04/08
- 0 رائ

اس میں کسی قسم کا کوئی شک نہیں ہے کہ روزہ اسی کی طرف سے واجب ہے جس کی طرف سے اسلام آیا ہے۔روزہ اسلام کی بنیادوں میں سے ہے۔روزہ انسان کی تربیت اور انہیں اللہ کی طرف پلٹانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔علمائے کرام روزہ کی اس حیثیت پر بہت زیادہ بات کرتے ہیں اور بڑی گہرائی میں اس کی حدود قیود کو واضح کرتے ہیں۔یہ سب اس لیے ہوتا ہے کہ مکلف کی ذمہ داری اللہ کے ہاں ادا ہو جائے اور اس کا ذمہ بری ہو جائے۔
روزہ کی اقسام :علما نے روزے کی چار اقسام کی ہیں:
فرض روزے: اس میں ماہ مبارک رمضان کے روزے،نذر اور اس کے علاوہ بھی روزے شامل ہیں۔
مستحب روزے: اس میں بہت زیادہ روزے ہیں جیسے ہر ماہ کی یکم کا روزہ،درمیان اور آخرہ ماہ کا روزہ ،لیالی بیض کا روزہ اور اسی طرح شعبان اور رجب کے مہینوں کے روزے۔
حرام روزے: اس میں عید الفطر کا روزہ اور قربانی کے دن کا روزہ شامل ہے۔
مکروہ روزے: دس محرم کا روزہ کیونکہ بنو امیہ نے اسے رواج دیا تھا اوراس دن ان کی اہلبیت سے دشمنی واضح ہے۔
وہ امور جو روزہ کو باطل دیتے ہیں:
فقہاء نے کچھ امور کا ذکر کیا ہے کہ جب روزہ دار ان میں سے کوئی کام کرتا ہے تو اس کا روزہ باطل ہو جاتا ہے اور وہ یہ ہیں.
پہلا: کھانا،یہ اس وقت روزہ کو باطل کرے گا جب عمدا کھانا صادق آئے اور اس میں تھوڑا زیادہ کا فرق نہیں ہے۔
دوم: پینا،یہ اس وقت روزہ کو باطل کرتا ہے جب عمدا پینا صادق آئے اور اس میں بھی کم زیادہ میں فرق نہیں ہے۔
سوم: جماع،اس میں حشفہ کا داخل ہونا شرط ہے انزال ہو یا نہ ہو،جماع کرنے والے میں فاعل و مفعول کے اعتبار سے کوئی فرق نہیں ہے جو بھی انجام دے گا اس کاروزہ باطل ہو جائے گا۔
چہارم: اللہ پر ،نبی اکرمﷺ پر اور ائمہؑ پر چھوٹ باندھنے اس سے بھی روزہ باطل ہو جاتا ہے یہ کسی دینی امر کے بارے میں جھوٹ ہو یا دنیاوی امرکے بارے میں جھوٹ ہو اس میں کوئی فرق نہیں ہے۔
پنجم: طلوع فجر تک جنابت کی حالت پر باقی رہنا روزے کو باطل کر دیتا ہے یہ روزہ ماہ رمضان کا ہو یا قصائے ماہ رمضان کا ہو اس میں کوئی فرق نہیں ہے بلکہ ہر واجب روزے میں اسی طرح ہے۔
ششم: کسی بھی فعل کو شہوت سے انجام دینا جس سے منی خارج ہو جائے اس سے بھی روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔
ہفتم: کسی سیّال چیز سے حقنہ (انیما) کرنا۔
ہشتم: جان بوجھ کر قے کرنا۔
نہم: نیت کو توڑ دینا۔