- اسلام
- قرآن
- پیغمبراکرم اور اهل بیت
- اهل بیت(ع) کے بارے میں
- پیــغمبر اکرم(ص)
- حضرت امـــــام علــی(ع)
- حضرت فــاطمــه زهــرا(س)
- حضرت امـــام حســـن(ع)
- حضرت امام حسین(ع)
- حضرت امـام سجاد(ع)
- حضرت امام باقر(ع)
- حضرت امـــام صـــادق(ع)
- حضرت امــام کاظم(ع)
- حضرت امـام رضـا(ع)
- حضرت امــام جــــواد(ع)
- حضرت امـــام هـــادی(ع)
- حضرت امــام عســکری(ع)
- حضرت امـام مهـــدی(عج)
- نسل پیغمبر
- موضوعی آحادیث
- شیعہ
- گھرانہ
- ادیان اور مذاهب
- سوالات و جوابات
- کتاب شناسی
- ڈیجیٹل لائبریری
- ملٹی میڈیا
- زمان مطالعه : 2 دقیقه
- توسط : مهدی سرافراز
- 2022/08/24
- 0 رائ
81. هُوَ الَّذِي بَعَثَ فِي الْأُمِّيِّينَ رَسُولًا مِّنْهُمْ يَتْلُواْ عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ وَيُزَكِّيهِمْ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَإِن كَانُوا مِن قَبْلُ لَفِي ضَلَالٍ مُّبِينٍ-
“وہی ہے جس نے اَن پڑھ لوگوں میں انہی میں سے ایک -با عظمت- رسول -صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم- کو بھیجا وہ اُن پر اُس کی آیتیں پڑھ کر سناتے ہیں اور اُن -کے ظاہر و باطن- کو پاک کرتے ہیں اور انہیں کتاب و حکمت کی تعلیم دیتے ہیں، بیشک وہ لوگ اِن -کے تشریف لانے- سے پہلے کھلی گمراہی میں تھے-”
82. رَّسُولًا يَتْلُواْ عَلَيْكُمْ آيَاتِ اللَّهِ مُبَيِّنَاتٍ لِّيُخْرِجَ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ مِنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ وَمَن يُؤْمِن بِاللَّهِ وَيَعْمَلْ صَالِحًا يُدْخِلْهُ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا قَدْ أَحْسَنَ اللَّهُ لَهُ رِزْقًا-
“-اور- رسول -صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم- کو -بھی بھیجا ہے- جو تم پر اللہ کی واضح آیات پڑھ کر سناتے ہیں تاکہ اُن لوگوں کو جو ایمان لائے ہیں اور نیک اعمال کرتے ہیں تاریکیوں سے نکال کر روشنی کی طرف لے جائے، اور جو شخص اللہ پر ایمان رکھتا ہے اور نیک عمل کرتا ہے وہ اسے ان جنتوں میں داخل فرمائے گا جن کے نیچے سے نہریں رواں ہیں وہ ان میں ہمیشہ رہنے والے ہیں، بیشک اللہ نے اُس کے لئے نہایت عمدہ رزق -تیار کر- رکھا ہے-”
83. وَرَتِّلِ الْقُرْآنَ تَرْتِيلًا- إِنَّا سَنُلْقِي عَلَيْكَ قَوْلًا ثَقِيلًا-
“اور -اے حبیب۔ قرآن کو -وقوف، اعراب، تمام کیفیات، مفہوم و معنی کے ساتھ- خوب ٹھہر ٹھہر کر پڑھا کریں- ہم عنقریب آپ پر ایک بھاری فرمان نازل کریں گے-”
84. إِنَّ رَبَّكَ يَعْلَمُ أَنَّكَ تَقُومُ أَدْنَى مِن ثُلُثَيِ اللَّيْلِ وَنِصْفَهُ وَثُلُثَهُ وَطَائِفَةٌ مِّنَ الَّذِينَ مَعَكَ وَاللَّهُ يُقَدِّرُ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ عَلِمَ أَن لَّن تُحْصُوهُ فَتَابَ عَلَيْكُمْ فَاقْرَؤُوا مَا تَيَسَّرَ مِنَ الْقُرْآنِ عَلِمَ أَن سَيَكُونُ مِنكُم مَّرْضَى وَآخَرُونَ يَضْرِبُونَ فِي الْأَرْضِ يَبْتَغُونَ مِن فَضْلِ اللَّهِ وَآخَرُونَ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَاقْرَؤُوا مَا تَيَسَّرَ مِنْهُ.
“بے شک آپ کا رب جانتا ہے کہ آپ -کبھی- دو تہائی شب کے قریب اور -کبھی- نصف شب اور -کبھی- ایک تہائی شب -نماز میں- قیام کرتے ہیں، اور اُن لوگوں کی ایک جماعت -بھی- جو آپ کے ساتھ ہیں -قیام میں شریک ہوتی ہے-، اور اﷲ ہی رات اور دن -کے گھٹنے اور بڑھنے- کا صحیح اندازہ رکھتا ہے، وہ جانتا ہے کہ تم ہرگز اُس کے اِحاطہ کی طاقت نہیں رکھتے، سو اُس نے تم پر -مشقت میں تخفیف کر کے- معافی دے دی، پس جتنا آسانی سے ہو سکے قرآن پڑھ لیا کرو۔”
85. لَا تُحَرِّكْ بِهِ لِسَانَكَ لِتَعْجَلَ بِهِ- إِنَّ عَلَيْنَا جَمْعَهُ وَقُرْآنَهُ- فَإِذَا قَرَأْنَاهُ فَاتَّبِعْ قُرْآنَهُ- ثُمَّ إِنَّ عَلَيْنَا بَيَانَهُ-
“-اے حبیب!- آپ – قرآن کو یاد کرنے کی- جلدی میں -نزولِ وحی کے ساتھ- اپنی زبان کو حرکت نہ دیا کریں- بے شک اسے -آپ کے سینہ میں- جمع کرنا اور اسے -آپ کی زبان سے- پڑھانا ہمارا ذِمّہ ہے- پھر جب ہم اسے -زبانِ جبریل سے- پڑھ چکیں تو آپ اس پڑھے ہوئے کی پیروی کیا کریں- پھر بے شک اس -کے معانی- کا کھول کر بیان کرنا ہمارا ہی ذِمّہ ہے-”
86. إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا عَلَيْكَ الْقُرْآنَ تَنْزِيلًا-
“بے شک ہم نے آپ پر قرآن تھوڑا تھوڑا کر کے نازل فرمایا ہے-”
87. وَإِذَا قُرِئَ عَلَيْهِمُ الْقُرْآنُ لَا يَسْجُدُونَ- الْإِنْشِقَاق ، 84 : 21
“اور جب ان پر قرآن پڑھا جاتا ہے تو -اللہ کے حضور- سجدہ ریز نہیں ہوتے-”
88. بَلْ هُوَ قُرْآنٌ مَّجِيدٌ- فِي لَوْحٍ مَّحْفُوظٍ- الْبُرُوْج ، 85 : 21، 22
“بلکہ یہ بڑی عظمت والا قرآن ہے- -جو- لوحِ محفوظ میں -لکھا ہوا- ہے-”
89. سَنُقْرِئُكَ فَلَا تَنسَى- الْأَعْلیٰ ، 87 : 6
“-اے حبیبِ مکرّم!- ہم آپ کو خود -ایسا- پڑھائیں گے کہ آپ -کبھی- نہیں بھولیں گے-