خانه - پیغمبراکرم اور اهل بیت - برگه 7
مقدمه قال رسول الله (ص) فاطمة بضعة منّي من آذاها فقد آذاني—(1) ختمي مرتبت حضرت محمد مصطفٰي(ص) نےفرمايا :”فاطمہ ميرا پارۂ جگر ہے جو اس کو
بسمہ تعالی یہ ایام ، ایام فاطمیہ اور مصیبت عظمای اسلام ، حضرت فاطمہ زہرا، صدیقہ کبری (سلام اللہ علیہا) کے ایام ہیں، الحمد للہ ہمارے ملک میں عوام
حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی زندگي بہت مختصر لیکن عظیم اخلاقی اور معنوی درس کی حامل تھی ۔ یہ عظیم خاتون اسلام کے ابتدائی دور مختلف مراحل
حواله جات، حواشی اور منابع ا۔ يہ روايت فاطمه زبراء کے متعلق مختلف عبارات ميں نقل ہوئي ہےکہ جن ميں سےبعض کےمصادر کى طرف اشارہ کیا جا رہا ہے: 1 _
بی بی معصومه سلام الله علیها کا اسم مبارک فاطمہ(۱) اور القاب معصومہ، ستی(۲) ، اور فاطمہ کبریٰ ہیں۔ آپ کے والد ماجد ساتویں امام باب الحوائج حضرت
حضرت فاطمہ معصومہ سلام الله علیها نے پہلی ذی القعدہ ۱۷۳ ءھ کو مدینہ منورہ کی سرزمین پر اس جہان میں قدم رنجہ فرمایا اور ۲۸ سال کی مختصر سی زندگی
حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ و سلم نے فرمایا «خلفاء امتی اثنی عشر خلیفه و کلهم من قریش، [میری وفات کے بعد] میرے جانشین ۱۲ لوگ ہوں گے اور وہ
شیعه اور سنی علماء کی اکثریت کا اتفاق ہے کہ امام حسن عسکری(ع) بتاریخ ۱۰/ ربیع الثانی ۲۳۲ ہجری یوم جمعہ بوقت صبح بطن جناب حدیثہ خاتون سے بمقام
مشہور روایات کی بنیاد پر حضرت امام محمد باقر علیہ السلام کی شہادت سات ذی الحجة ١١٤ ہجری میں واقع ہوئی ہے (١) لہذا ضروری ہے کہ ہم ان کی معرفت حاصل