خانه - امامت
مقالہ حاضر میں کوشش کی جائے گی کہ جناب محمد بن حنفیہ کی شخصیت، خاندانی پس منظر، زندگی نامہ، اہل بیت (ع) کی نسبت وفاداری، شجاعت و بہادری کو معتبر
خطبہ شقشقیہ، نہج البلاغہ کے انتہائی معروف خطبات میں سے ایک ہے، جس میں حضرت علی (ع) نے اپنی جانشین رسول ہونے اور حالات کے حوالے سے انتہائی فصاحت و
مقالہ حاضر دو اہم عناوین (نہج البلاغہ کے عمیق و عظیم مطالب اور اس کی بے مثال جاذبیت) کے بارے میں نہج البلاغہ کو موضوع بحث قرار دیتا ہے لیکن دونوں
حضرت امیر المؤمنین امام علی (ع) کی خلافت ظاہری کے دوران جن تین جنگوں نے اسلامی حکومت کی بنیادوں کو کمزور کیا، جنگ جمل، جنگ صفین اور جنگ نہروان
امت کا رہبر اور اس کی قیادت کا مسئلہ آج کی ضرورت نہیں ہے، بلکہ صدر اسلام میں بھی لوگ اس کی ضرورت اور اہمیت سے آشنا تھے۔ یہ ایک مضحکہ خیز بات ہو گی
مسلمانوں کو اپنی سرداری کے حصول کے لئے، امام کی پہچان کا فلسفہ سمجھنا بہت ضروری ہے۔ نادان لوگ اس کو شیعہ سنی تناظر میں، اختلاف کی نگاہ سے دیکھتے
آزادی رائے کا لفظ انسانوں کے کانوں میں پڑنے والا اب تک کا سب سے لطیف اور پرجوش لفظ ہے۔ یہ لفظ انسانوں کے اندر ایک نئی زندگی کا احساس جگا دیتا ہے۔
امام علی (ع) نے صبر کو اسلامی وحدت اور دین کی حفاظت کے لئے ترجیح دی۔ پیغمبر اکرم (ص) کی وفات کے بعد منافقین اور دشمنانِ اسلام کے عزائم کو دیکھتے
تمام مسلمان اس امر کے قائل ہیں کہ رسول خدا (ص) کے بعد مسلمانوں کے درمیان جانشین رسول (ص) اور خلیفہ کا ہونا ضروری ہے۔ لہذا جو شخص امت اسلامی کا