الشیعہ قرآن قرآنی علوم برگه 2
پہلا نظریہ : قرآن کی جمع آوری کے متعلق کئی اقوال اورنظریے موجود ہیں، اور قرآن کی تدوین اور جمع آوری کا مسئلہ بہت ہی اہم مسئلہ ہے ،علوم قرآن کے
سیوطی مرحوم نے ابن الجزری سے نقل کرتے ہوئے کہا کہ قرائت قرآن کے کئی اقسام ہیں، جیسے: متواتر، مشہور، آحاد، شاذ، موضوع ،و مدرج(۱ ) لیکن قراأات قرآن
علوم قرآن کے مباحث میں سے کچھ بہت مشکل اورپیچیدہ ہیں جسکی بناء پر اسلامی مکاتب فکر اورمحققین نے ہزاروں زحمتیں اٹھا کر فہم قرآن کی خاطر شب وروز
صدر اسلام ہی سے اہل علم ودانش صحابہ تابعین اور تبع تابعین علوم قرآن میں سے کسی ایک یا چند علوم میں مہارت رکھتے تھے اورانهوں نے خاص موضوعات میں
تالیف: ڈاکٹر سید عبدالوہاب طالقانی ابوالفرج عبدالرحمن بن علی بن جوزی بغدادی(متوفی ۵۹۴) نے ایک کتاب ” فُنُونُ الافنانِ فیِ عُلُومِ القُرآن”
تالیف: ڈاکٹر سید عبدالوہاب طالقانی علوم قرآن کو دوحصّوں میں تقسیم کیاجاتا هے: اولاً۔ وہ علوم جو قرآن سے ماخوذ ہیں اور جنہیں آیاتِ قرآن میں
اب تک ھمیں یہ اجمالاً معلوم ھوگیا ھے کہ قرآن خدا کا کلام اور معجزہ ھے لہٰذا اِس کے بعد اُس کے معجزہ ھونے کی صورتوں کی طرف اشارہ کریں گے۔ الف ۔
کیا اعجاز اصل علیت کے لئے ناقض نھیں ھے؟ یہ بحث مندرجہ ذیل موضوعات پر مشتمل ھے۔ کیا خارق عادت امور سنت الٰھی میں تغیر ایجاد کرنے کے مترادف نھیں
تفسیر آیات ۱۔ آیہٴ تبدیل وہ آیت جو سورئہ نحل کی مکی آیات کے ضمن میں آئی ھے:خدا وند سبحان ان آیات میں فرماتا ھے : جب کبھی ایک آیت کو دوسری