الشیعہ حضرت امـام رضـا(ع)
ﻣﺎﻣﻮﻥ ﺭﺷﯿﺪ ﮐﮯ ﻋﮩﺪ ﻣﯿﮟ ﻧﺼﺎﺭﯼ ﮐﺎ ﺍﯾﮏ ﺑﮩﺖ ﺑﮍﺍ ﻋﺎﻟﻢ ﺷﮩﺮﺕ ﻋﺎﻣﮧ ﺭﮐﮭﺘﺎ ﺗﮭﺎ ﺟﺲ ﮐﺎﻧﺎﻡ ”ﺟﺎﺛﻠﯿﻖ “ ﺗﮭﺎ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻋﺎﺩﺕ
مامون رشید کے عہد میں نصاری کا ایک بہت بڑاعالم و مناظر شہرت عامہ رکھتا تھا جس کا نام ”جاثلیق“ تھا اس کی عادت تھی کہ متکلمین سے کہا کرتا تھا کہ
حضرت امام علی رضا علیہ السلام ولادت باسعادت کے بارے میں علماء ومورخین کا بیان ہے کہ آپ بتاریخ گیارہ ذی قعدہ ایک سو ترپن ھ یوم پنجشنبہ بمقام
دعا بعد از زیارت امام رضا ـ تحفۃ الزائر میں ہے کہ شیخ مفید(رح) کا ارشاد ہے کہ امام علی رضا – کی نماز زیارت ادا کرنے کے بعد یہ دعا پڑھے:
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ عَبْدِکَ وَخَلِیفَتِکَ فِی ٲَرْضِکَ باقِرِ عِلْمِ النَّبِیِّینَ۔ اے معبود! محمد بن علی(ع) پر
امام الانس والجنۃ المدفون بالارض الغربۃ بضعہ سید الوریٰ مولانا ابوالحسن علی ابن موسٰی ا لرضا کی زیارت کے فضائل احصائ و شمار سے زیادہ ہیں یہاں
۱۰ شوال سن ۲۰۱ ہجری میں امام علی رضا علیہ السلام شہرخراسان (مرو ) میں داخل ہوئے جہاں پر مامون، اسکے وزیر فضل ابن سہل اور آل عباس اور بہت سے علویوں