حضرت معصومہ علیہا السلام سے منقول چند روایتیںدیکھیں
حضرت معصومہ علیہا السلام سے منقول چند روایتیں
1- عَنْ فَاطِمَةُ بِنْتَ موسَى بْن جَعْفَر(ع) عن فاطمة بنت جعفر الصادق(ع) عن فاطمة بنت محمد الباقر(ع) عن فاطمة بنت علی زین العابدین(ع) عن فاطمة بنت
حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کا مأثور زیارتنامہدیکھیں
حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کا مأثور زیارتنامہ
ہر بارگاہ میں ملاقات(زیارت) کا ایک خاص دستور ہوتا ہے. حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کی بارگاہ میں بھی مشرف ہونے کے خاص آداب ہیں یہی وجہ ہے کہ آپ کی
بی بی معصومه سلام الله علیهاکا مقامدیکھیں
بی بی معصومه سلام الله علیهاکا مقام
سر چشمہ علم و دانش حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا نے ایسے خاندان میں پرورش پائی جو علم و تقوی اور اخلاقی فضایل کا سرچشمہ تھا۔ جب آپ سلام اللہ علیہا
زیارت حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا روایات کی روشنی میںدیکھیں
زیارت حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا روایات کی روشنی میں
دعا اور زیارت گوشہ تنہائی سے پر کھول کر لقاء اللہ تک عروج کرنے کا نام ہے۔ خالص معنویت کے شفاف چشمے کے آب خوشگوار سے بھرا ہوا شفاف جام ہے، اور
حضرت معصومہ(س) کی ولادت باسعادتدیکھیں
حضرت معصومہ(س) کی ولادت باسعادت
حضرت معصومہ(س) پہلي ذيقعدہ سنہ 173ھ۔ق۔ مدينہ منورہ ميں پيدا ہوئيں حضرت معصومہ (س) کے والد گرامي شيعوں کے ساتويں امام موسي کاظم(ع) ہيں اور ان کي
حضرت زينب (س) عالمه غير معلمه بيںدیکھیں
حضرت زينب (س) عالمه غير معلمه بيں
قال علي ابن الحسين عليهما السلام: « انت بحمد الله عالمة غير معلمة فهمة غير مفهمة[1] امام زين العابدين عليہ السلام فرماتے هيں کہ بحمد اللہ ميري
قمر بنی ہاشم حضرت عباس علمدار کی سیرتدیکھیں
قمر بنی ہاشم حضرت عباس علمدار کی سیرت
تحریر و ترتیب..۔ ایس ایچ بنگش حضرت عباس علمدار علیہ السلام امام علی علیہ السلام کے بیٹے تھے۔ آپ کی والدہ کا نام ام البنین سلام اللہ علیہ تھا جن
حضرت عباس(ع) کی زندگی پر ایک نظردیکھیں
حضرت عباس(ع) کی زندگی پر ایک نظر
مقدمہ ایمان، شجاعت اور وفا کی بلندیوں پر جب نگاہ کرتے ہیں تو وہاں ایک شخص نظر آتا ہے جس کی کوئی مثال نہیں ملتی جو فضل و کمال میں ، قوت اور جلالت
شخصيت و فضائل حضرت علی اکبر عليہ السلامدیکھیں
شخصيت و فضائل حضرت علی اکبر عليہ السلام
حضرت علی اکبر(ع) 11 شعبان سن 33 ہجری یا 35 ہجری یا 41 ہجری کو اس دنیا میں تشریف لائے اور 10 محرم سن 61 ہجری کو اپنے والد محترم اور اپنے زمانے کے امام سید