الشیعہ اسلام فروع دین
زندان یا قید خانہ مجرم کو اس کے جرم سے روکنے کے لیے اور سماج میں امن و امان قائم کرنے کے لیے ایک بہترین طریقہ ہے اور یہ طریقہ بہت قدیمی اور تاریخی
مسلمان ہر سال ماہ رمضان کا چاند نظر آنے پر طلوع فجر سے غروب آفتاب تک روزہ رکھتے ہیں اور ماہ شوال کا چاند نظر آنے پر یہ مہینہ اپنے اختتام کو
روزہ ( صوم) لغۃ میں “صام صوما و صیاما” سے (صاد کو کسر کے ساتھ) روکنے اور پرہیزکرنے کو کہتے ہیں، اور شریعت میں صوم کا مطلب کھانے اور پینے سے
سائنسدانوں اور میڈیکل کے ماہرین نے روزے سے کے اثرات پر کافی تجربات کیے ہیں۔اس سے انہیں بہت سے کیمیائی اور بائیالوجیکل اثرات کا پتہ چلا ہے جو
روزہ ہر اس شخص پر واجب ہے جس میں مندرجہ ذیل شرائط پائی جاتی ہوں: پہلی: بالغ ہونا،کسی بھی بچے پر روزہ واجب نہیں ہے۔ دوسری: عقل،کسی بھی پاگل پر روزہ
دین اسلام ایک عقلی و منطقی دین ہے اس میں تمام عبادات کا ایک فلسفہ و حکمت ہوتی ہے۔یہ منطقی و فلسفی بنیادیں ہی دراصل انفرادی اور اجتماعی زندگی کو
منقول ہے کہ یہ رات شب قدر کی پہلی دو راتوں سے افضل ہے اور بہت سی روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ شب قدر یہی ہے اور یہ بات حقیقت کے قریب تر ہے اس رات حکمت
اس رات کی فضیلت انیسویں رمضان کی رات سے زیادہ ہے۔ لہذا انیسویں رات کے جو اعمال مشترکہ ہیں وہ اس رات میں بھی بجا لائے۔ ﴿۱﴾غسل ۔ ﴿۲﴾ شب بیداری۔
انیسویں شب کے مخصوص اعمال میں چند چیزیں مندرجه ذیل ہیں : ۱: أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ رَبِّي وَ أَتُوبُ إِلَيْه 100 مرتبه پڑھیں ۔ ترجمہ: بخشش چاهتا