الشیعہ اسلام اصــــول دیــن معـاد شناسی برگه 2
قيامت كے مسائل ميں سے ايك اہم مسئلہ عمل، افكار، اوصاف اور كردار كا مجسم ہونا ہے يہ بات اس وقت سمجھ ميں آئے گي جب اس مقدمہ پر غور كريں گے – اور
عالم برزخ اور اس كے احكام واحوال سے متعلق متعدد روایات وارد ھوئی ھیں۔ اس سلسلے میں جامع ترین وہ طویل روایت ھے جو متعدد سندوں كے ساتھ مختلف معتبر
ہمارا عقیدہ ہے کہ اس جہان (آخرت) میں صرف انسان کی روح ہی نہیں بلکہ روح و جسم دونوں کو پلٹایا جائیے گا۔ کیونکہ اس جہان میں جو بھی کچھ انجام دیا گیا
جاوداں زندگی اور اخروی حیات پر ایمان کا مآخذ دوسری ہر چیز سے پہلے اللہ کی طرف سے وحی ہے جو انبیاء کے توسط سے انسان تک پہنچی ہے۔ جب انسان نے معرفت
همارا عقیدہ ہے کہ مرنے کے بعد ایک دن تمام انسان زندہ ہوں گے اور ان کے اعمال کے حساب کتاب کے بعد نیک لوگوں کو جنت میں وگناہگاروں کو دوزخ میں بھیج
قرآنی آیات اور متواتر روایات سے یہ نتیجہ حاصل ھوتا ھے كہ انسان موت كے بعد یكبارگی عالم قیامت كبریٰ میں منتقل نھیں ھوجاتا ھے بلكہ اس كو دنیا
ہر چیز کا اپنے مقصد اور انتہا کی طرف پلٹنا، اور یہ “عاد الیہ ” کا مصدر ھے جس طرح کھاجاتا ھے: “یعود عوداً وعودةً و معاداً” یعنی اس کی