الشیعہ اسلام اصــــول دیــن خــداشناسی
تصور خدا، وہ بنیادی عنصر ہے جس پر ہر چیز کا دار و مدار ہے۔ پورا اسلامی ڈھانچہ اسی پر اٹکا ہوا ہے۔ اعتقادات ہو یا عملیات سب کی بنیاد خداوند کا
الله تبارک و تعالیٰ ایک ھے اور اس کا کوئی شریک نھیں ھے اس نے دنیا اور دنیا کی تمام چیزوں کو پیدا کیا ھے ، اس کے علاوہ کوئی خالق اور پیدا کرنے والا
اللہ کے صفات کو کلی طور پر دو حصوں میں تقسیم کیا جاتا ھے [1] صفات ثبوتیہ یا جمالیہ [2]صفات سلبیہ یا جلالیہ ۔ صفات ثبوتیہ: ھر وہ صفت جو اصل وجود کے
ابو الجارود! ميں نے امام باقر(ع) سے عرض کيا ، فرزند رسول ۔! آپ کو تو معلوم ہے کہ ميں آپ کا چاہنے والا، صرف آپ سے وابستہ آپ کا غلام ہوں؟ فرمايا
مغربي دنيا ميں دين سےدوري کے وجوهات ھم سبھي جانتے ھيں کہ بالخصوص اٹھارھويں صدي کے بعد يورپ ميں عوام کا ايک بڑا طبقہ کفر اور بے ديني کي طرف مائل
انسان کي دين سے امیدیں (مذکورہ عنوان ،دين يا دينداري کے فوائد، دين کي کارگزارياں يا انسان کو دين کي ضرورت جيسي سرخيوں کے تحت بھي بيان کيا جا
سب سے پھلے ھميں يہ ديکھنا چاھئے کہ کون سا عامل يا عوامل اديان کے صحيح ھونے کے بارے ميں تحقيق و جستجو کو ضروري قرار ديتے ھيں اور کيوں دين حق کو
دین کي لغوي تعريف عربي ميں دين کے معني، اطاعت اور جزا کے ھيں۔ صاحب مقاييس اللغة کے مطابق اس لفظ کي اصل انقياد و ذلّ ھے اور دين اطاعت کے معني ميں
اب ھم جبر پر اعتقاد کے غلط ھونے کو ثابت کریں گے ۔ ۱۔ ذمہ دار یا مکلف ھونا ۔ ھر دینی اور اخلاقی مکتب کی بنیاد ، فرض اور ذمہ داری ھے جو جبر کے ساتھ