الشیعہ اسلام برگه 3
۲۴ ذی الحجہ عید مباہلہ کا دن ہےاس دن رسول خدا (ص) نے نصاریٰ نجراں سے مباہلہ کیا اور اسلام کو عیسایت پر کامیابی عطا کی۔ فتح مکہ کے بعد پیغمبر
اٹھارہ ذی الحجہ عید غدیر کا دن ہے اور یہ عید خدا تعالیٰ اور آل محمد(ص) کی عظیم ترین عیدوں میں سے ہے، ہر پیغمبر نے اس دن عید منائی اور ہر نبی اس دن
بسم اللہ الرحمن الرحیم اس مقالہ میں ہماری کوشش یہ ہے کہ اہل سنت و الجماعت کی ان وجوہات کو بیان کریں جن کی بنا پر وہ حدیث غدیر کے امیر المومنین
جس چیز نے واقعہ غدیر کو جاویدانہ قرار دیا اور اس کی حقیقت کو ثابت کیا ھے وہ اس روز کا ”عید“ قرار پانا ھے۔ روز غدیر، عید شمار ھوتی ھے، اور اس کے
سوال : کیا غدیر کا شمار اسلامی اعیاد میں ہوتا ہے یا یہ عید شیعوں سے مخصوص ہے؟ جواب : یہ عید شیعوں سے مخصوص نہیں ہے ، اگر چہ شیعہ اس عید سے بہت زیادہ
غزوۂ بنی قُرَیظہ یہودیوں کے ساتھ رسول خداؐ کے معرکوں میں سے آخری معرکہ ہے جو سن 5 ہجری میں لڑا گیا۔ اس جنگ کا سبب یہ تھا کہ یہودی قبیلے بنو قریظہ
مکمل نام: معدی کرب بْن قَیس کِنْدی کنیت: ابو محمد لقب: اشعث نسب/ قبیلہ: قبیلہ کندہ اقارب: محمد بن اشعث، قیس بن اشعث، جعدہ، عبدالرحمن بن محمد
مسلمان ہر سال ماہ رمضان کا چاند نظر آنے پر طلوع فجر سے غروب آفتاب تک روزہ رکھتے ہیں اور ماہ شوال کا چاند نظر آنے پر یہ مہینہ اپنے اختتام کو
روزہ ( صوم) لغۃ میں “صام صوما و صیاما” سے (صاد کو کسر کے ساتھ) روکنے اور پرہیزکرنے کو کہتے ہیں، اور شریعت میں صوم کا مطلب کھانے اور پینے سے