اسلامی اعیاد میں سے ایک عید ،عید غدیر ہے

اسلامی اعیاد میں سے ایک عید ،عید غدیر ہے

2023-07-06

84 بازدید

سوال : کیا غدیر کا شمار اسلامی اعیاد میں ہوتا ہے یا یہ عید شیعوں سے مخصوص ہے؟
جواب : یہ عید شیعوں سے مخصوص نہیں ہے ، اگر چہ شیعہ اس عید سے بہت زیادہ لگاؤ رکھتے ہیں بلکہ مسلمانوں کے دوسرے فرقے بھی اس روز کو عیدجانتے ہیں ۔
ابوریحان بیرونی نے کتاب ”الآثار الباقیہ عن القرون الخالیة“(۱) میں اس کو اہل اسلام کی اعیاد میں شمار کیا ہے ۔
ابن طلحہ شافعی نے کتاب ”مطالب السوٴول “ (۲) میں لکھا ہے :
امیرالمومنین (علیہ السلام) نے اپنے اشعار میں غدیر خم کو یاد کیا ہے اور یہ روز عید کے روز سے جانا جاتا ہے ، کیونکہ اس روز پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے حضرت علی (علیہ السلام) کو اس بلند مرتبہ سے نوازا ہے اور ان کو ا س کا شرف بخشا ہے اوردوسروں کو یہ شرف حاصل نہیں ہوا ۔
اس کے علاوہ کہتے ہیں :
لفظ ”مولی“ کے جو معنی رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے لئے ممکن ہیں وہی معنی رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے حضرت علی (علیہ السلام) کے لئے قرار دئیے ہیں اور یہ بہت بڑا مرتبہ ہے جو آپ کو عطا کیا ہے اور کسی دوسرے کو عطا نہیں کیا ، اسی وجہ سے اس دن کو عید اور حضرت علی (علیہ السلام) کے چاہنے والوں کیلئے خوشی کا دن قرار دیا ہے(۳) ۔
ابن خلکان کی کتاب ”وفیات“ (۴) کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ مسلمانوں کے درمیان اس دن کو عید کا دن قرار دینے پر علماء کا اتفاق ہے ۔
مسعودی نے حدیث غدیر کو ذکر کرنے کے بعد کہا ہے :
حضرت علی (علیہ السلام) کی اولاد اور ان کے شیعہ اس دن کی عظمت کے قائل ہیں (۵) ۔
نیز ثعلبی نے ”ثمار القلوب“ (۶) میں شب عیدغدیر کوامت اسلامی کے نزدیک بزرگ راتوں میں شمار کیا ہے اور کہا ہے : شب غدیر وہ شب ہے جس کے اگلے روز پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے غدیر خم میں انٹوں کے کجاؤں پر خطبہ دیا اور اپنے خطبہ میں فرمایا : ”من کنت مولاہ فعلی مولاہ، اللھم وال من والاہ و عاد من عاداہ و انصر من نصرہ، واخذل من خذلہ“ ۔ اس وجہ سے شیعہ اس رات کو بزرگ شمار کرتے ہیں اوراس میں عبادات انجام دیتے ہیں ۔
غدیر کے عید ہونے کی ایک دلیل یہ ہے کہ شیخین (ابوبکر او رعمر) ، ازواج پیغمبر اور دوسرے صحابہ نے پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے حکم سے امیرالمومنین علی (علیہ السلام) کو مبارک باد دی ، اورمبارکباد دینا عید اور خوشیوں کے دنوں سے مخصوص ہے (۷) ۔
…………………
حواله جات:
1 ـ الآثار الباقیة عن القرون الخالیة: 334.
2 ـ مطالب السؤول: 53 (ص 16).
3 ـ مدرک پیشین: 56.
4 ـ وفیات الأعیان 1: 60; 2: 223 (1/180، شماره 74; 5/230 شماره 728).
5 ـ التنبیه والأشراف: 221 (ص 221 ـ 222).
6 ـ ثمار القلوب: 511 (ص 636، شماره 1068).
7- شفیعی مازندرانی / گزیده اى جامع از الغدیر، ص 76.
https://makarem.ir/

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے