- اسلام
- قرآن
- پیغمبراکرم اور اهل بیت
- اهل بیت(ع) کے بارے میں
- پیــغمبر اکرم(ص)
- حضرت امـــــام علــی(ع)
- حضرت فــاطمــه زهــرا(س)
- حضرت امـــام حســـن(ع)
- حضرت امام حسین(ع)
- حضرت امـام سجاد(ع)
- حضرت امام باقر(ع)
- حضرت امـــام صـــادق(ع)
- حضرت امــام کاظم(ع)
- حضرت امـام رضـا(ع)
- حضرت امــام جــــواد(ع)
- حضرت امـــام هـــادی(ع)
- حضرت امــام عســکری(ع)
- حضرت امـام مهـــدی(عج)
- نسل پیغمبر
- موضوعی آحادیث
- شیعہ
- گھرانہ
- ادیان اور مذاهب
- سوالات و جوابات
- کتاب شناسی
- ڈیجیٹل لائبریری
- ملٹی میڈیا
- زمان مطالعه : 2 دقیقه
- توسط : مهدی سرافراز
- 2023/07/06
- 0 رائ
سوال : کیا غدیر کا شمار اسلامی اعیاد میں ہوتا ہے یا یہ عید شیعوں سے مخصوص ہے؟
جواب : یہ عید شیعوں سے مخصوص نہیں ہے ، اگر چہ شیعہ اس عید سے بہت زیادہ لگاؤ رکھتے ہیں بلکہ مسلمانوں کے دوسرے فرقے بھی اس روز کو عیدجانتے ہیں ۔
ابوریحان بیرونی نے کتاب ”الآثار الباقیہ عن القرون الخالیة“(۱) میں اس کو اہل اسلام کی اعیاد میں شمار کیا ہے ۔
ابن طلحہ شافعی نے کتاب ”مطالب السوٴول “ (۲) میں لکھا ہے :
امیرالمومنین (علیہ السلام) نے اپنے اشعار میں غدیر خم کو یاد کیا ہے اور یہ روز عید کے روز سے جانا جاتا ہے ، کیونکہ اس روز پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے حضرت علی (علیہ السلام) کو اس بلند مرتبہ سے نوازا ہے اور ان کو ا س کا شرف بخشا ہے اوردوسروں کو یہ شرف حاصل نہیں ہوا ۔
اس کے علاوہ کہتے ہیں :
لفظ ”مولی“ کے جو معنی رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے لئے ممکن ہیں وہی معنی رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے حضرت علی (علیہ السلام) کے لئے قرار دئیے ہیں اور یہ بہت بڑا مرتبہ ہے جو آپ کو عطا کیا ہے اور کسی دوسرے کو عطا نہیں کیا ، اسی وجہ سے اس دن کو عید اور حضرت علی (علیہ السلام) کے چاہنے والوں کیلئے خوشی کا دن قرار دیا ہے(۳) ۔
ابن خلکان کی کتاب ”وفیات“ (۴) کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ مسلمانوں کے درمیان اس دن کو عید کا دن قرار دینے پر علماء کا اتفاق ہے ۔
مسعودی نے حدیث غدیر کو ذکر کرنے کے بعد کہا ہے :
حضرت علی (علیہ السلام) کی اولاد اور ان کے شیعہ اس دن کی عظمت کے قائل ہیں (۵) ۔
نیز ثعلبی نے ”ثمار القلوب“ (۶) میں شب عیدغدیر کوامت اسلامی کے نزدیک بزرگ راتوں میں شمار کیا ہے اور کہا ہے : شب غدیر وہ شب ہے جس کے اگلے روز پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے غدیر خم میں انٹوں کے کجاؤں پر خطبہ دیا اور اپنے خطبہ میں فرمایا : ”من کنت مولاہ فعلی مولاہ، اللھم وال من والاہ و عاد من عاداہ و انصر من نصرہ، واخذل من خذلہ“ ۔ اس وجہ سے شیعہ اس رات کو بزرگ شمار کرتے ہیں اوراس میں عبادات انجام دیتے ہیں ۔
غدیر کے عید ہونے کی ایک دلیل یہ ہے کہ شیخین (ابوبکر او رعمر) ، ازواج پیغمبر اور دوسرے صحابہ نے پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے حکم سے امیرالمومنین علی (علیہ السلام) کو مبارک باد دی ، اورمبارکباد دینا عید اور خوشیوں کے دنوں سے مخصوص ہے (۷) ۔
…………………
حواله جات:
1 ـ الآثار الباقیة عن القرون الخالیة: 334.
2 ـ مطالب السؤول: 53 (ص 16).
3 ـ مدرک پیشین: 56.
4 ـ وفیات الأعیان 1: 60; 2: 223 (1/180، شماره 74; 5/230 شماره 728).
5 ـ التنبیه والأشراف: 221 (ص 221 ـ 222).
6 ـ ثمار القلوب: 511 (ص 636، شماره 1068).
7- شفیعی مازندرانی / گزیده اى جامع از الغدیر، ص 76.
https://makarem.ir/