- اسلام
- قرآن
- پیغمبراکرم اور اهل بیت
- اهل بیت(ع) کے بارے میں
- پیــغمبر اکرم(ص)
- حضرت امـــــام علــی(ع)
- حضرت فــاطمــه زهــرا(س)
- حضرت امـــام حســـن(ع)
- حضرت امام حسین(ع)
- حضرت امـام سجاد(ع)
- حضرت امام باقر(ع)
- حضرت امـــام صـــادق(ع)
- حضرت امــام کاظم(ع)
- حضرت امـام رضـا(ع)
- حضرت امــام جــــواد(ع)
- حضرت امـــام هـــادی(ع)
- حضرت امــام عســکری(ع)
- حضرت امـام مهـــدی(عج)
- نسل پیغمبر
- موضوعی آحادیث
- شیعہ
- گھرانہ
- ادیان اور مذاهب
- سوالات و جوابات
- کتاب شناسی
- ڈیجیٹل لائبریری
- ملٹی میڈیا
- زمان مطالعه : 3 دقیقه
- توسط : مهدی سرافراز
- 2023/10/24
- 0 رائ
حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ و سلم نے فرمایا «خلفاء امتی اثنی عشر خلیفه و کلهم من قریش، [میری وفات کے بعد] میرے جانشین ۱۲ لوگ ہوں گے اور وہ تمام کے تمام قریش میں سے ہوں گے»، امام باقرعلیہ السلام انہیں ۱۲ افراد میں سے ایک ہیں، اپ نے علم الھی کی توسیع اور ترویج میں اہم کردار ادا کیا اسی وجہ سے اپ کو باقر العلوم کہتے ہیں۔
اهل سنت کے بزرگ علمائے کرام نے اپنی کتاب میں تحریر کیا ہے کہ عظیم المرتب صحابی جابر بن عبدالله انصاری نے رسول خدا صلی اللہ علیہ و الہ وسلم سے نقل فرمایا:«انبک اتعمر حتی تدرک رجلاً من اولادی، اسمه اسمی، یبقر العلم بقراء، فاذا رأیته فاقرأه منّی السلام ؛ تم اس قدر زندہ رہوگے کہ مرے بیٹوں میں سے میرے ہم نام بیٹے [محمد] سے ملاقات کروگے ، جب ان سے ملاقات کرنا تو انہیں میرا سلام پہنچانا»(۱) اسی بنیاد پر امام محمد باقر علیہ السلام کا شیعہ اور اہل سنت دونوں کے درمیان اہم مقام اور منزلت ہے۔
ذهبی اپنی کتاب سیر اعلام النبلاء میں تحریر کرتے ہیں: اپ کو ابوجعفر ، باقر، سید، علوی، فاطمی، مدنی، زین العابدین کے بیٹے ہیں، اپ شیعوں کے اماموں اور رھبروں میں سے ایک ہیں، اپ عایشہ اور ابوہریرہ کی زندگی میں پیدا ہوئے(۲) اپ بنی ہاشم کے سیدوں میں سے ہیں، ان کا نسب یہ ہے: محمد بن علی بن حسین بن علی بن ابیطالب۔(۳)
ابن حجر هیتمی کتاب الصواعق المحرقه میں تحریر کرتے ہیں کہ: ابوجعفر، باقر عبادت، علم، زهد میں اپنے والد زین العابدین علی بن حسین (علیهما السلام) کے وارث ہیں۔(۴)
ابن صباغ مالکی کتاب الفصول المهمه میں امام محمد باقر علیہ السلام کی عبادت ، زہد اور اپ کے دیگر اوصاف و کمالات کی جانب اشارہ کرنے کے بعد تحریر کرتے ہیں کہ انہوں «باقر» خطاب کیا جاتا ہے «لبقر العلم» یعنی علم کو وسعت دینے والے اور شگاف کرنے والے۔(۵)
موصلی کتاب مناقب آل محمد (ص) میں تحریر کرتے ہیں کہ اپ خدا کے عبادت گزار بندے، خاضع ، صابر، اعلی حسب و نسب کے مالک، پیغمبروں کی طاھر و پاک و پاکیزہ نسل کا حصہ، دیندار، عالم اور شفیق و مہربان تھے۔(۶)
ابن کثیر کتاب البدایه و النهایه میں تحریر کرتے ہیں کہ: اپ جلیل القدر تابعی، عظیم منزلت کے مالک، امت مسلمہ میں علم کا اہم ستون، سیادت اور شرافت میں معروف و مشھور، عبادت گزار، خاشع و خاضع، صابر، پیغمبر اسلام(ص) کی نسل میں سے، اعلی حسب و نسب کے مالک ، خوف خدا میں حد سے زیادہ آنسو بہانے والے، خطرات سے آگاہ ، دشمنی اور اختلاف سے پرھیز کرنے والے تھے۔(۷)
عسقلانی اپنی کتاب تهذیب التهذیب میں ابوعبد الله محمد بن منکدر سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا: میں نہیں سوچ سکتا تھا کہ علی بن حسین [علیہ السلام] کے خود ان کے جیسی اولاد بھی ہوگی کہ جو فضائل و کمالات میں ان کے ہوبہو ہو یہاں تک میں ان کے اس بیٹے محمد بن علی [علیہ السلام] کا دیدار کیا اور یہ بھی اس لئے تھا کہ میں انہیں نصیحت کرنا چاہ رہا تھا مگر انہوں نے مجھے نصیحت فرمائی ، مجھے قیامت و موت کے بارے میں تفصیل سے بتایا اور اس کی یاد دلائی۔(۸)
مذکورہ تمام ان کے اوصاف کے پیش نظر کہ جسے سنی مذھب کے بزرگ علمائے کرام نے اپنی معتبر کتابوں میں امام محمد باقر علیہ السلام کے سلسلہ میں تحریر فرمایا ہے دشمن اور کینہ توز افراد کے لئے کسی قسم کا شک و شبھہ نہیں رہ جاتا کہ آپ رسول خدا صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کے حقیقی جانشین اور وارث ہیں اور «حدیث اثنی عشر خلیفه» کہ جسے سنی اور شیعہ دونوں نے اپنی کتابوں معتبر سند کے ساتھ نقل کیا ہے ، کا ایک مصداق ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات:
۱: مناقب آل محمد(ص)، موصلی، ص ۱۱۸ ۔
۲: سیر اعلام النبلاء، ذهبی، ج ۴، ص ۴۰۱ و ۴۰۲ ۔
۳: تاریخ اسلام، ذهبی، ج ۷، ص ۴۶۲ ۔
۴: الصواعق المحرقه، ابن حجر هیتمی، ص ۲۰۱ ۔
۵: الفصول المهمه ، ابن صباغ مالکی، ص ۱۹۷ ۔ْ
۶: مناقب آل محمد(ص) ، موصلی ،ص ۱۱۸ ۔
۷: البدایه و النهایه، ابن کثیر دمشقی، ج 9 ، ص ۲۵۷ ۔
۸: تهذیب التهذیب ، عسقلانی، ج 5 ، ص ۲۲۶ ، شمار ۷۱۷۲۔
منبع: https://ur.btid.org/