- اسلام
- قرآن
- پیغمبراکرم اور اهل بیت
- اهل بیت(ع) کے بارے میں
- پیــغمبر اکرم(ص)
- حضرت امـــــام علــی(ع)
- حضرت فــاطمــه زهــرا(س)
- حضرت امـــام حســـن(ع)
- حضرت امام حسین(ع)
- حضرت امـام سجاد(ع)
- حضرت امام باقر(ع)
- حضرت امـــام صـــادق(ع)
- حضرت امــام کاظم(ع)
- حضرت امـام رضـا(ع)
- حضرت امــام جــــواد(ع)
- حضرت امـــام هـــادی(ع)
- حضرت امــام عســکری(ع)
- حضرت امـام مهـــدی(عج)
- نسل پیغمبر
- موضوعی آحادیث
- شیعہ
- گھرانہ
- ادیان اور مذاهب
- سوالات و جوابات
- کتاب شناسی
- ڈیجیٹل لائبریری
- ملٹی میڈیا
- زمان مطالعه : 6 دقیقه
- توسط : مهدی سرافراز
- 2022/08/24
- 0 رائ
21. الَّذِينَ يَتَّبِعُونَ الرَّسُولَ النَّبِيَّ الْأُمِّيَّ الَّذِي يَجِدُونَهُ مَكْتُوبًا عِندَهُمْ فِي التَّوْرَاةِ وَالْإِنْجِيلِ يَأْمُرُهُم بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَاهُمْ عَنِ الْمُنكَرِ وَيُحِلُّ لَهُمُ الطَّيِّبَاتِ وَيُحَرِّمُ عَلَيْهِمُ الْخَبَآئِثَ وَيَضَعُ عَنْهُمْ إِصْرَهُمْ وَالْأَغْلاَلَ الَّتِي كَانَتْ عَلَيْهِمْ فَالَّذِينَ آمَنُواْ بِهِ وَعَزَّرُوهُ وَنَصَرُوهُ وَاتَّبَعُواْ النُّورَ الَّذِي أُنزِلَ مَعَهُ أُوْلَـئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ- الْأَعْرَاف ، 7 : 157
“- یہ وہ لوگ ہیں- جو اس رسول -صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم- کی پیروی کرتے ہیں جو اُمّی -لقب- نبی ہیں – یعنی دنیا میں کسی شخص سے پڑھے بغیر مِن جانبِ اللہ لوگوں کو اخبارِ غیب اورمعاش و معاد کے علوم و معارف بتاتے ہیں- جن -کے اوصاف و کمالات- کو وہ لوگ اپنے پاس تورات اور انجیل میں لکھا ہوا پاتے ہیں، جو انہیں اچھی باتوں کا حکم دیتے ہیں اور بری باتوں سے منع فرماتے ہیں اور ان کے لئے پاکیزہ چیزوں کو حلال کرتے ہیں اور ان پر پلید چیزوں کو حرام کرتے ہیں اور ان سے ان کے بارِگراں اور طوقِ -قیود- جو ان پر -نافرمانیوں کے باعث مسلّط- تھے، ساقط فرماتے -اور انہیں نعمتِ آزادی سے بہرہ یاب کرتے- ہیں۔ پس جو لوگ اس -برگزیدہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم- پر ایمان لائیں گے اور ان کی تعظیم و توقیر کریں گے اور ان -کے دین- کی مدد و نصرت کریں گے اور اس نورِ – قرآن ۔کی پیروی کریں گے جو ان کے ساتھ اتارا گیا ہے، وہی لوگ ہی فلاح پانے والے ہیں-”
22. وَإِذَا قُرِئَ الْقُرْآنُ فَاسْتَمِعُواْ لَهُ وَأَنصِتُواْ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ- الْأَعْرَاف، 7 :204
“اور جب قرآن پڑھا جائے تو اسے توجہ سے سنا کرو اور خاموش رہا کرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے-”
23. إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ الَّذِينَ إِذَا ذُكِرَ اللّهُ وَجِلَتْ قُلُوبُهُمْ وَإِذَا تُلِيَتْ عَلَيْهِمْ آيَاتُهُ زَادَتْهُمْ إِيمَانًا وَعَلَى رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُونَ-الْأَنْفَال ، 8 : 2
“ایمان والے – تو- صرف وہی لوگ ہیں کہ جب -ان کے سامنے- اللہ کا ذکر کیا جاتا ہے – تو- ان کے دل – اس کی عظمت و جلال کے تصور سے- خوفزدہ ہو جاتے ہیں اور جب ان پر اس کی آیات تلاوت کی جاتی ہیں تو وہ -کلامِ محبوب کی لذت انگیز اور حلاوت آفریں باتیں- ان کے ایمان میں زیادتی کر دیتی ہیں اور وہ -ہر حال میں- اپنے رب پر توکل – قائم- رکھتے ہیں -اور کسی غیر کی طرف نہیں تکتے–”
24. إِنَّ اللّهَ اشْتَرَى مِنَ الْمُؤْمِنِينَ أَنفُسَهُمْ وَأَمْوَالَهُم بِأَنَّ لَهُمُ الجَنَّةَ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللّهِ فَيَقْتُلُونَ وَيُقْتَلُونَ وَعْدًا عَلَيْهِ حَقًّا فِي التَّوْرَاةِ وَالْإِنجِيلِ وَالْقُرْآنِ وَمَنْ أَوْفَى بِعَهْدِهِ مِنَ اللّهِ فَاسْتَبْشِرُواْ بِبَيْعِكُمُ الَّذِي بَايَعْتُم بِهِ وَذَلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ- التَّوْبَة ، 9 : 111
“بیشک اﷲ نے اہلِ ایمان سے ان کی جانیں اور ان کے مال، ان کے لئے جنت کے عوض خرید لئے ہیں، -اب- وہ اللہ کی راہ میں قتال کرتے ہیں، سو وہ -حق کی خاطر- قتل کرتے ہیں اور -خود بھی- قتل کئے جاتے ہیں۔ -اﷲ نے- اپنے ذمہ کرم پر پختہ وعدہ -لیا- ہے، تَورات میں – بھی- انجیل میں – بھی- اور قرآن میں – بھی- اور کون اپنے وعدہ کو اﷲ سے زیادہ پورا کرنے والا ہے، سو -ایمان والو!- تم اپنے سودے پر خوشیاں مناؤ جس کے عوض تم نے -جان و مال کو- بیچا ہے، اور یہی تو زبردست کامیابی ہے-”
25. وَإِذَا تُتْلَى عَلَيْهِمْ آيَاتُنَا بَيِّنَاتٍ قَالَ الَّذِينَ لاَ يَرْجُونَ لِقَاءَنَا ائْتِ بِقُرْآنٍ غَيْرِ هَـذَا أَوْ بَدِّلْهُ قُلْ مَا يَكُونُ لِي أَنْ أُبَدِّلَهُ مِن تِلْقَاءِ نَفْسِي إِنْ أَتَّبِعُ إِلاَّ مَا يُوحَى إِلَيَّ إِنِّي أَخَافُ إِنْ عَصَيْتُ رَبِّي عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ- يُوْنـُس ، 10 : 15
“اور جب ان پر ہماری روشن آیتیں تلاوت کی جاتی ہیں تو وہ لوگ جو ہم سے ملاقات کی توقع نہیں رکھتے، کہتے ہیں کہ اس – قرآن ۔ کے سوا کوئی اور قرآن لے آئیے یا اسے بدل دیجئے، – اے نبیِ مکرّم!- فرما دیں: مجھے حق نہیں کہ میں اسے اپنی طرف سے بدل دوں، میں تو فقط جو میری طرف وحی کی جاتی ہے -اس کی- پیروی کرتا ہوں، اگر میں اپنے رب کی نافرمانی کروں تو بیشک میں بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں-”
26. فَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَى عَلَى اللّهِ كَذِبًا أَوْ كَذَّبَ بِآيَاتِهِ إِنَّهُ لاَ يُفْلِحُ الْمُجْرِمُونَ- يُوْنـُس ، 10 : 17
“پس اس شخص سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا جو اللہ پر جھوٹا بہتان باندھے یا اس کی آیتوں کو جھٹلا دے ۔ بیشک مجرم لوگ فلاح نہیں پائیں گے-”
27. وَمَا كَانَ هَـذَا الْقُرْآنُ أَن يُفْتَرَى مِن دُونِ اللّهِ وَلَـكِن تَصْدِيقَ الَّذِي بَيْنَ يَدَيْهِ وَتَفْصِيلَ الْكِتَابِ لاَ رَيْبَ فِيهِ مِن رَّبِّ الْعَالَمِينَ- يُوْنـُس ، 10 : 37
“یہ قرآن ایسا نہیں ہے کہ اسے اللہ -کی وحی- کے بغیر گھڑ لیا گیا ہو لیکن -یہ- ان -کتابوں- کی تصدیق -کرنے والا- ہے جو اس سے پہلے -نازل ہوچکی- ہیں اور جو کچھ -اللہ نے لوح میں یا احکامِ شریعت میں- لکھا ہے اس کی تفصیل ہے، اس -کی حقانیت- میں ذرا بھی شک نہیں -یہ- تمام جہانوں کے رب کی طرف سے ہے-”
28. وَمَا تَكُونُ فِي شَأْنٍ وَمَا تَتْلُو مِنْهُ مِن قُرْآنٍ وَلاَ تَعْمَلُونَ مِنْ عَمَلٍ إِلاَّ كُنَّا عَلَيْكُمْ شُهُودًا إِذْ تُفِيضُونَ فِيهِ وَمَا يَعْزُبُ عَن رَّبِّكَ مِن مِّثْقَالِ ذَرَّةٍ فِي الْأَرْضِ وَلاَ فِي السَّمَاءِ وَلاَ أَصْغَرَ مِن ذَلِكَ وَلا أَكْبَرَ إِلاَّ فِي كِتَابٍ مُّبِينٍ- يُوْنـُس ، 10 : 61
“اور -اے حبیبِ مکرّم!- آپ جس حال میں بھی ہوں اور آپ اس کی طرف سے جس قدر بھی قرآن پڑھ کر سناتے ہیں اور -اے امتِ محمدیہ!- تم جو عمل بھی کرتے ہو مگر ہم -اس وقت- تم سب پر گواہ و نگہبان ہوتے ہیں جب تم اس میں مشغول ہوتے ہو، اور آپ کے رب -کے علم- سے ایک ذرّہ برابر بھی -کوئی چیز- نہ زمین میں پوشیدہ ہے اور نہ آسمان میں اور نہ اس -ذرہ- سے کوئی چھوٹی چیز ہے اور نہ بڑی مگر واضح کتاب -یعنی لوحِ محفوظ- میں -درج- ہے-”
29. وَكُـلاًّ نَّقُصُّ عَلَيْكَ مِنْ أَنبَاءِ الرُّسُلِ مَا نُثَبِّتُ بِهِ فُؤَادَكَ وَجَاءَكَ فِي هَـذِهِ الْحَقُّ وَمَوْعِظَةٌ وَذِكْرَى لِلْمُؤْمِنِينَ- هُوْد ، 11 : 120
“اور ہم رسولوں کی خبروں میں سے سب حالات آپ کو سنا رہے ہیں جس سے ہم آپ کے قلبِ -اَطہر- کو تقویت دیتے ہیں، اور آپ کے پاس اس – سورت- میں حق اور نصیحت آئی ہے اور اہلِ ایمان کے لئے عبرت – و یاد دہانی بھی–”
30. الر تِلْكَ آيَاتُ الْكِتَابِ الْمُبِينِ- إِنَّا أَنزَلْنَاهُ قُرْآنًا عَرَبِيًّا لَّعَلَّكُمْ تَعْقِلُونَ- نَحْنُ نَقُصُّ عَلَيْكَ أَحْسَنَ الْقَصَصِ بِمَا أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ هَـذَا الْقُرْآنَ وَإِن كُنتَ مِن قَبْلِهِ لَمِنَ الْغَافِلِينَ- يُوْسُف ، 12 : 1-3
“الف، لام، را – حقیقی معنی اﷲ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی بہتر جانتے ہیں-، یہ روشن کتاب کی آیتیں ہیں- بیشک ہم نے اس کتاب کو قرآن کی صورت میں بزبانِ عربی اتارا تاکہ تم – اسے براہِ راست- سمجھ سکو- -اے حبیب!- ہم آپ سے ایک بہترین قصہ بیان کرتے ہیں اس قرآن کے ذریعہ جسے ہم نے آپ کی طرف وحی کیا ہے، اگرچہ آپ اس سے قبل -اس قصہ سے- بے خبر تھے-”
31. أَفَمَن يَعْلَمُ أَنَّمَا أُنزِلَ إِلَيْكَ مِن رَبِّكَ الْحَقُّ كَمَنْ هُوَ أَعْمَى إِنَّمَا يَتَذَكَّرُ أُوْلُواْ الْأَلْبَابِ- الرَّعْد ، 13 : 19
“بھلا وہ شخص جو یہ جانتا ہے کہ جو کچھ آپ کی طرف آپ کے رب کی جانب سے نازل کیا گیا ہے حق ہے، اس شخص کے مانند ہو سکتا ہے جو اندھا ہے، بات یہی ہے کہ نصیحت عقل مند ہی قبول کرتے ہیں-”
32. وَلَوْ أَنَّ قُرْآنًا سُيِّرَتْ بِهِ الْجِبَالُ أَوْ قُطِّعَتْ بِهِ الْأَرْضُ أَوْ كُلِّمَ بِهِ الْمَوْتَى بَل لِّلّهِ الْأَمْرُ جَمِيعًا أَفَلَمْ يَيْأَسِ الَّذِينَ آمَنُواْ أَن لَّوْ يَشَاءُ اللّهُ لَهَدَى النَّاسَ جَمِيعًا وَلاَ يَزَالُ الَّذِينَ كَفَرُواْ تُصِيبُهُم بِمَا صَنَعُواْ قَارِعَةٌ أَوْ تَحُلُّ قَرِيبًا مِّن دَارِهِمْ حَتَّى يَأْتِيَ وَعْدُ اللّهِ إِنَّ اللّهَ لاَ يُخْلِفُ الْمِيعَادَ- الرَّعْد ، 13: 31
“اور اگر کوئی ایسا قرآن ہوتا جس کے ذریعے پہاڑ چلا دیئے جاتے یا اس سے زمین پھاڑ دی جاتی یا اس کے ذریعے مُردوں سے بات کرا دی جاتی -تب بھی وہ ایمان نہ لاتے-، بلکہ سب کام اﷲ ہی کے اختیار میں ہیں، تو کیا ایمان والوں کو -یہ- معلوم نہیں کہ اگر اﷲ چاہتا تو سب لوگوں کو ہدایت فرما دیتا، اور ہمیشہ کافر لوگوں کو ان کے کرتوتوں کے باعث کوئی -نہ کوئی- مصیبت پہنچتی رہے گی یا ان کے گھروں -یعنی بستیوں- کے آس پاس اترتی رہے گی یہاں تک کہ اﷲ کا وعدہء -عذاب- آپہنچے، بیشک اﷲ وعدہ خلافی نہیں کرتا-”
33. الر تِلْكَ آيَاتُ الْكِتَابِ وَقُرْآنٍ مُّبِينٍ- الْحِجْر ، 15 : 1
“الف، لام، را -حقیقی معنی اﷲ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی بہتر جانتے ہیں-، یہ -برگزیدہ- کتاب اور روشن قرآن کی آیتیں ہیں-”
34. إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ- الْحِجْر ، 15 : 9
“بیشک یہ ذکرِ عظیم – قرآن ۔ہم نے ہی اتارا ہے اور یقیناً ہم ہی اس کی حفاظت کریں گے-”
35. وَلَقَدْ آتَيْنَاكَ سَبْعًا مِّنَ الْمَثَانِي وَالْقُرْآنَ الْعَظِيمَ- الْحِجْر ، 15 : 87
“اور بیشک ہم نے آپ کو بار بار دہرائی جانے والی سات آیتیں -یعنی سورہء فاتحہ- اور بڑی عظمت والا قرآن عطا فرمایا ہے-”
36. وَقُلْ إِنِّي أَنَا النَّذِيرُ الْمُبِينُ- كَمَا أَنزَلْنَا عَلَى المُقْتَسِمِينَ- الَّذِينَ جَعَلُوا الْقُرْآنَ عِضِينَ- الْحِجْر ، 15 : 89-91
“اور فرما دیجئے کہ بیشک -اب- میں ہی -عذابِ الٰہی کا- واضح و صریح ڈر سنانے والا ہوں- جیسا -عذاب- کہ ہم نے تقسیم کرنے والوں -یعنی یہود و نصارٰی- پر اتارا تھا- جنہوں نے قرآن کو ٹکڑے ٹکڑے -کر کے تقسیم- کر ڈالا -یعنی موافق آیتوں کو مان لیا اور غیر موافق کو نہ مانا–”
37. وَأَنزَلْنَا إِلَيْكَ الذِّكْرَ لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ إِلَيْهِمْ وَلَعَلَّهُمْ يَتَفَكَّرُونَ- النَّحْل ، 16 : 44
“اور – اے نبیِ مکرّم!- ہم نے آپ کی طرف ذکرِ عظیم – قرآن ۔نازل فرمایا ہے تاکہ آپ لوگوں کے لئے وہ -پیغام اور احکام- خوب واضح کر دیں جو ان کی طرف اتارے گئے ہیں اور تاکہ وہ غور و فکر کریں-”
38. فَإِذَا قَرَأْتَ الْقُرْآنَ فَاسْتَعِذْ بِاللّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ- النَّحْل ، 16 : 98
“سو جب آپ قرآن پڑھنے لگیں تو شیطان مردود -کی وسوسہ اندازیوں- سے اللہ کی پناہ مانگ لیا کریں-”
39. إِنَّ هَـذَا الْقُرْآنَ يَهْدِي لِلَّتِي هِيَ أَقْوَمُ وَيُبَشِّرُ الْمُؤْمِنِينَ الَّذِينَ يَعْمَلُونَ الصَّالِحَاتِ أَنَّ لَهُمْ أَجْرًا كَبِيرًا-
“بیشک یہ قرآن اس -منزل- کی طرف رہنمائی کرتا ہے جو سب سے درست ہے اور ان مومنوں کو جو نیک عمل کرتے ہیں اس بات کی خوشخبری سناتا ہے کہ ان کے لئے بڑا اجر ہے-”
40. وَلَقَدْ صَرَّفْنَا فِي هَـذَا الْقُرْآنِ لِيَذَّكَّرُواْ وَمَا يَزِيدُهُمْ إِلاَّ نُفُورًا- الْإِسْرَاء / بَنِيْ إِسْرَآءِيْل ، 17 : 9
“اور بیشک ہم نے اس قرآن میں -حقائق اور نصائح کو- انداز بدل کر بار بار بیان کیا ہے تاکہ لوگ نصیحت حاصل کریں، مگر -منکرین کا عالم یہ ہے کہ- اس سے ان کی نفرت ہی مزید بڑھتی جاتی ہے-”