- اسلام
- قرآن
- پیغمبراکرم اور اهل بیت
- اهل بیت(ع) کے بارے میں
- پیــغمبر اکرم(ص)
- حضرت امـــــام علــی(ع)
- حضرت فــاطمــه زهــرا(س)
- حضرت امـــام حســـن(ع)
- حضرت امام حسین(ع)
- حضرت امـام سجاد(ع)
- حضرت امام باقر(ع)
- حضرت امـــام صـــادق(ع)
- حضرت امــام کاظم(ع)
- حضرت امـام رضـا(ع)
- حضرت امــام جــــواد(ع)
- حضرت امـــام هـــادی(ع)
- حضرت امــام عســکری(ع)
- حضرت امـام مهـــدی(عج)
- نسل پیغمبر
- موضوعی آحادیث
- شیعہ
- گھرانہ
- ادیان اور مذاهب
- سوالات و جوابات
- کتاب شناسی
- ڈیجیٹل لائبریری
- ملٹی میڈیا
- زمان مطالعه : 2 دقیقه
- توسط : مهدی سرافراز
- 2023/01/27
- 0 رائ
نماز کے بھت سے فائدے اور اثرات ھیں جو کہ نمازی کی دنیاوی اور اخروی زندگی میں نمایاں ھوتے ھیں۔ ان میں سے بعض کی طرف اشارہ کیا جا رھا ھے۔
۱۔ گناھوں سے دوری کا ذریعہ
انسان ھمیشہ ایک ایسی قوی اور طاقتور چیز کی تلاش میں رھتاھے جو اس کو قبیح اور برے کاموں سے روک سکے تاکہ ایسی زندگی گذار سکے جو گناھوں کی زنجیر سے آزاد ھو۔
قرآن کی نگاہ میں وہ قوی اور طاقتور چیز نماز ھے۔
”ان الصلاة تنھی عن الفحشاء و المنکر “
بے شک نماز گناھوں اور برائیوں سے روکتی ھے۔
اس آیت کی روشنی میں نماز وہ طاقتور اور قوی شئی ھے جو انسان کے تعادل و توازن کو حفظ کرتی ھے اور اس کو برائیوں اور گناھوں سے روکتی ھے۔
۲۔ گناھوں کی نابودی کا سبب
چونکہ انسان جائز الخطا ھے اور کبھی کبھی چاھتے ھوئے یا نہ چاھتے ھوئے گناہ کا مرتکب ھو جاتا ھے اور ھر گناہ انسان کے دل پر ایک تاریک اثر چھوڑ جاتا ھے جو کہ نیک کام کے انجام دینے کی رغبت اور شوق کو کم اور گناہ کرنے کی طرف رغبت اور میل کو زیادہ کر دیتا ھے۔ ایسی حالت میں عبادت ھی ھے جو کہ گناھوں کے ذریعہ پیدا ھونے والی تیرگی اور تاریکی کو زائل کر کے دل کو جلا اور روشنی دیتی ھے۔ انھیں عبادتوں میں سے ایک نماز ھے۔ خدا وندعالم نے فرماتا ھے :
” اقم الصلوٰة ——–ان الحسنات یذھبن السیئات “
نماز قائم کرو کہ بے شک نیکیاں گناھوں کو نیست و نابود کر دیتی ھیں بے شک نماز گذشتہ گناھوں سے ایک عملی توبہ ھے اور پروردگار اس آیت میں گنھگاروں کو یہ امید دلارھا ھے کہ نیک اعمال اور نماز کے ذریعہ تمھارے گناہ محو و نابود ھو سکتے ھیں۔
۳۔ شیطان کو دفع کرنے کا وسیلہ
شیطان جو کہ انسان کا دیرینہ دشمن ھے اور جس نے بنی آدم کو ھر ممکنہ راستہ سے بھکانے اور گمراہ کرنے کی قسم کھا رکھی ھے، مختلف راستوں، حیلوں اور بھانوں سے انسان کو صراط مستقیم سے منحرف کرنے کی کوشش کرتا ھے۔ مگر کچھ چیزیں ایسی ھیں جو اس کی تمام چالبازیوں پر پانی پھیر دیتی ھیں۔ انھیں میں سے ایک نماز ھے۔
رسول اکرم نے فرماتے ھیں :
”لا یزال الشیطان یرعب من بنی آدم ما حافظ علی الصلوات الخمس فا ذا ضیعھن تجرء علیہ و اوقعہ فی العظائم “ (۱)
جب تک اولاد آدم نمازوں کو پابندی اور توجہ کے ساتھ انجام دیتی رھتی ھے اس وقت تک شیطان اس سے خوف زدہ رھتا ھے لیکن جیسے ان کو ترک کرتی ھے شیطان اس پر غالب ھو جاتا ھے اور اسکو گناھوں کے گڑھے میں ڈھکیل دیتا ھے۔
۴۔ بلاوٴں سے دوری
نمازی کو خدا، انبیاء علیھم السلام اور ائمہ اطھار علیھم السلام کے نزدیک ایک خاص درجہ و مقام حاصل ھے جس کی وجہ سے خداوند عالم دوسرے لوگوں پر برکتیں نازل کرتا ھے اور ان سے بلاؤں اور عذاب کو دور کرتا ھے۔
جیسا کہ حدیث قدسی میں خداوند عالم فرماتا ھے :
” لولا شیوخ رکع و شباب خشع و صبیان رضع و بھائم رتع لصبت علیکم العذاب صباً“ (۲)”
اے گنھگار و! اگر بوڑھے نمازی، خاشع جوان، شیرخوار بچے اور چرنے والے چوپائے نہ ھوتے تو میں تمھارے گناھوں کی وجہ سے تم پر سخت عذاب نازل کرتا۔
………………….
حوالہ جات
۱۔ بحار ج ۸۲ ص ۲۰۲
۲۔ عرفان اسلامی ج۵ ص