- اسلام
- قرآن
- پیغمبراکرم اور اهل بیت
- اهل بیت(ع) کے بارے میں
- پیــغمبر اکرم(ص)
- حضرت امـــــام علــی(ع)
- حضرت فــاطمــه زهــرا(س)
- حضرت امـــام حســـن(ع)
- حضرت امام حسین(ع)
- حضرت امـام سجاد(ع)
- حضرت امام باقر(ع)
- حضرت امـــام صـــادق(ع)
- حضرت امــام کاظم(ع)
- حضرت امـام رضـا(ع)
- حضرت امــام جــــواد(ع)
- حضرت امـــام هـــادی(ع)
- حضرت امــام عســکری(ع)
- حضرت امـام مهـــدی(عج)
- نسل پیغمبر
- موضوعی آحادیث
- شیعہ
- گھرانہ
- ادیان اور مذاهب
- سوالات و جوابات
- کتاب شناسی
- ڈیجیٹل لائبریری
- ملٹی میڈیا
- زمان مطالعه : 4 دقیقه
- توسط : مهدی سرافراز
- 2023/04/07
- 0 رائ
اعمال مشترکه وه ہیں جو تینوں شب قدر میں بجا لائے جاتے ہیں
۱ : غسل کرنا، علامه مجلسی نے فرمایا ہے که ان راتوں کا غسل غرب آفتاب سےمتصل کرنا بهتر ہے تاکه نماز مغرب کو غسل کے ساتھ پڑھے۔
۲: دو رکعت نماز پڑھے۔ ہر رکعت میں حمد کے بعد سات مرتبه سوره توحید پڑھے، اور فارغ ہونےکے بعد ستر مرتبه کهے: أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ وَ أَتُوبُ إِلَيْه۔
حضرت رسول خد(ص)کی روایت ہے که یه اپنی جگه سے اٹھےگا مگر یه که خدا اس کو اور اس کے ماں باپ کو بخش دے گا۔
۳: قرآن مجید کو کھولے اور اپنے سامنے رکھ کر یه دعا پڑھے: اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ بِكِتَابِكَ الْمُنْزَلِ وَ مَا فِيهِ وَ فِيهِ اسْمُكَ الْأَكْبَرُ وَ أَسْمَاؤُكَ الْحُسْنَى وَ مَا يُخَافُ وَ يُرْجَى أَنْ تَجْعَلَنِي مِنْ عُتَقَائِكَ مِنَ النَّارِ، خدایا! میں تجھ سے درخواست کرتا ہوں تیری نازل شده کتاب کے ذریعه اور جو کچھ اس میں ہے اور اس میں تیرا عظیم نام ہے اور تیرے نیک نام ہیں اور جس سے خوف کیا جاتا ہے اور امید لگائی جاتی ہے که تو مجھ کو جهنم سے آزاد کر دے
اس کے بعد جوبھی حاجت چاہے طلب کرے۔
۴: قرآن کو اپنے سر پر رکھے اور کہے :
اللَّهُمَّ بِحَقِّ هَذَا الْقُرْآنِوَ بِحَقِّ مَنْ أَرْسَلْتَهُ بِهِ وَ بِحَقِّ كُلِّ مُؤْمِنٍ مَدَحْتَهُ فِيهِ وَ بِحَقِّكَ عَلَيْهِمْ، فَلا أَحَدَ أَعْرَفُ بِحَقِّكَ مِنْكَ۔ ترجمہ: خدایا اس قرآن کے حق کے واسطه سے اور اس شخص کے حق کے واسطه سے جن کو تونے بھیجا ہے اس کے ساتھ اور هر مؤمن کے حق کے واسطه سے جس کی تونے اس میں مدح کی ہے اور تیرے حق کے واسطه سے ان کے اوپر کوئی تجھ سے زیاده تیرے حق کا پهچاننے والا نہیں ہے۔
پھر دس مرتبه کہے بِكَ يَا اللَّهُ دس مرتبه، بِمُحَمَّدٍ دس مرتبه، بِعَلِيٍّ دس مرتبه، بِفَاطِمَةَ دس مرتبه، بِالْحَسَنِ دس مرتبه، بِالْحُسَيْنِ دس مرتبه، بِعَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ دس مرتبه، بِمُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ، بِجَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ دس مرتبه، بِمُوسَى بْنِ جَعْفَرٍ دس مرتبه، بِعَلِيِّ بْنِ مُوسَى دس مرتبه، بِمُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ، بِعَلِيِّ بْنِ مُحَمَّدٍ دس مرتبه، بِالْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ دس مرتبه، بِالْحُجَّةِ دس مرتبه،
ترجمہ: خدایا تجھ کو تیرے حق کا واسطه پس کوئی نہیں جانتا تیرے حق کو تجھ سے بڑھ کر اے الله ، اے الله تجھے محمد کا واسطه، اے الله تجھے علی کا واسطه، اے الله تجھے فاطمه کا واسطه، اے الله تجھے حسن کا واسطه، اے الله تجھے حسین کا واسطه ، اے الله تجھے محمد بن علی کا واسطه، اے الله تجھے جعفربن محمد کا واسطه، اے الله تجھے موسی بن جعفر کا واسطه، اے الله تجھے علی بن موسی کا واسطه، اے الله تجھے محمد بن علی کا واسطه، اے الله تجھے علی بن محمد کا واسطه، اے الله تجھے حسن بن علی کا واسطه، اے الله تجھے حجة قائم کا واسطه۔
پھر اپنی حاجات طلب کرئے
۵: امام حسین کی زیارت پڑھے ، حدیث میں ہے که جب شب قدرآتی ہےهفتم آسمان کا منادی ندا کرتا ہے بطن عرش سے که خداوند عالم نے بخش دیا اس شخص کو جو زیارت قبر امام حسین کے لئے آیاہے۔
۶: رات بھر بیدار رہےروایت میں ہے که جو شب قدر میں بیدار رہے اس کے گناه بخش دیئے جائیں گے چاہے وه آسمانوں کے ستاروں اور پهاڑوں اور در یاؤں کے عدد کے برابر ہوں ۔
۷: سو رکعت نمازپڑھے جس کی فضیلت بهت زیاده ہے بهتر یه ہے که هر رکعت میں حمد کے بعد دس مرتبه توحید پڑھے۔
۸: یه دعا پڑھے
اللَّهُمَّ إِنِّي أَمْسَيْتُ لَكَ عَبْدا دَاخِرالا أَمْلِكُ لِنَفْسِي نَفْعا وَ لا ضَرّا وَ لا أَصْرِفُ عَنْهَا سُوءا، أَشْهَدُ بِذَلِكَ عَلَى نَفْسِي وَ أَعْتَرِفُ لَكَ بِضَعْفِ قُوَّتِي وَ قِلَّةِ حِيلَتِي فَصَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ وَ أَنْجِزْ لِي مَا وَعَدْتَنِي وَ جَمِيعَ الْمُؤْمِنِينَ وَ الْمُؤْمِنَاتِ مِنَ الْمَغْفِرَةِ فِي هَذِهِ اللَّيْلَةِ وَ أَتْمِمْ عَلَيَّ مَا آتَيْتَنِي فَإِنِّي عَبْدُكَ الْمِسْكِينُ الْمُسْتَكِينُ الضَّعِيفُ الْفَقِيرُ الْمَهِينُ اللَّهُمَّ لا تَجْعَلْنِي نَاسِيالِذِكْرِكَ فِيمَا أَوْلَيْتَنِي وَ لا [غَافِلا] لِإِحْسَانِكَ فِيمَا أَعْطَيْتَنِي وَ لا آيِسا مِنْ إِجَابَتِكَ وَ إِنْ أَبْطَأَتْ عَنِّي فِي سَرَّاءَ [كُنْتُ] أَوْ ضَرَّاءَ أَوْ شِدَّةٍ أَوْ رَخَاءٍ أَوْ عَافِيَةٍ أَوْ بَلاءٍ أَوْ بُؤْسٍ أَوْ نَعْمَاءَ إِنَّكَ سَمِيعُ الدُّعَاء،
خدا یا میں نے شام کی ہے بنده آستاں بوس کی طرح جو اپنے نفع اور نقصان کا اختیار نہیں رکھتا ہے اور اپنے نفس سے کسی برائی کو دور نہیں کرسکتا میں گواهی دیتا ہوں اس کی اپنے نفس پر اور تجھ سے اعتراف کرتا ہوں اپنی قوت کی کمزوری اور اپنی تدبیر کی کمی کا تو محمد وآل محمد پر درود نازل کر اور جس کا تونے مجھ سے وعده کیا ہے اس کو پورا کر دے اور جس کا تو نے تمام مومنین و مومنات سے وعده کیا ہے بخش دینے کا اس رات میں اسے پورا کردے اور جو تو نے مجھ کو دیا ہے اس کو مکمل عطاکر میں تیرا مسکین، حاجت مند، کمزور اور فقیر اور ناتواں بنده ہوں خدایا مجھ کو اپنے ذکر کا بھولنے والا نه قرار دینا اس میں جس کو تو نے عطا کیا ہے اور نه اپنے احسان سے غافل جس میں تو نے مجھ کو عطا کیا ہے اور نه اپنی قبولیت سے مایوس ہونے والا چاہے دیر ہو جائے مجھ سے راحت میں نقصان میں یا سختی میں یا آسایش میں یا عافیت میں یا بلاء میں یا تنگی میں یا نعمت میں بیشک تو دعا کا سننے والا ہے۔ اس دعا کو کفعمی نے امام زین العابدین سےروایت ہے که ان راتوں میں پڑھے قیام و قعود اور رکوع سجده کی حالت میں۔
علامه مجلسی نےفرمایا ہے که ان راتوں میں بهترین اعمال طلب مغفرت اور اپنے دنیا و آخرت کے مطالب کے لئے دعا کرنا اور اپنے والدین اور اپنے عزیزوں اور برادران ایمانی زنده و مرده کے لیے دعا کرنااور ذکر خدا اور محمد و آل محمد پر صلوات پڑھنا ہے جتنا ممکن ہو اور بعض روایتوں میں ہے که دعائے جوشن کبیر ان تینوں راتوں میں پڑھے۔اور روایت ہے که رسول(ص) کی خدمت میں عرض کیا گیا اگر میں شب قدر کو پالوں تو خدا سے کیا مانگوں تو فرمایا که عافیت ۔