- اسلام
- قرآن
- پیغمبراکرم اور اهل بیت
- اهل بیت(ع) کے بارے میں
- پیــغمبر اکرم(ص)
- حضرت امـــــام علــی(ع)
- حضرت فــاطمــه زهــرا(س)
- حضرت امـــام حســـن(ع)
- حضرت امام حسین(ع)
- حضرت امـام سجاد(ع)
- حضرت امام باقر(ع)
- حضرت امـــام صـــادق(ع)
- حضرت امــام کاظم(ع)
- حضرت امـام رضـا(ع)
- حضرت امــام جــــواد(ع)
- حضرت امـــام هـــادی(ع)
- حضرت امــام عســکری(ع)
- حضرت امـام مهـــدی(عج)
- نسل پیغمبر
- موضوعی آحادیث
- شیعہ
- گھرانہ
- ادیان اور مذاهب
- سوالات و جوابات
- کتاب شناسی
- ڈیجیٹل لائبریری
- ملٹی میڈیا
- زمان مطالعه : 2 دقیقه
- توسط : مهدی سرافراز
- 2023/05/19
- 0 رائ
دعا اور زیارت گوشہ تنہائی سے پر کھول کر لقاء اللہ تک عروج کرنے کا نام ہے۔ خالص معنویت کے شفاف چشمے کے آب خوشگوار سے بھرا ہوا شفاف جام ہے، اور حضرت معصومہ کے حرم کی زیارت زمانے کی غبار آلود فضا میں امید کی کرن ہے، غفلت اور بے خبری کے بھنور میں غوطہ کھانے والی روح کی فریاد ہے اور بہشت کے بوستانوں سے اٹھی ہوئی فرح بخش نسیم ہے۔
حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے مرقد منور کی زیارت انسان کو خود اعتمادی کا درس دیتی ہے، ناامیدی کی گرداب میں ڈوبنے سے بچا دیتی ہے اور اس کو مزید ہمت و محنت کی دعوت دیتی ہے۔ کریمہ اہل بیت سلام اللہ علیہا کے مزار کی زیارت موجب بنتی ہے کہ زائر خود کو خداوند صمد کے سامنے نیازمند اور محتاج پائے، خدا کے سامنے خضوع و خشوع اختیار کرے، غرور و تکبر کی سواری کہ جو تمام بدبختیوں اور شقاوتوں کا موجب ہے ۔ سے نیچے اتر آئے اور حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کو اپنے اور خدا کے درمیان واسطہ قرار دے۔ اسی وجہ سے آپ سلام اللہ علیہا کی زیارت کے لئے عظیم انعامات کا وعدہ دیا گیا ہے۔
حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کی زیارت کے سلسلے میں آئمہ معصومین سے متعدد احادیث و روایت نقل ہوئی ہیں۔
1- قم کے نامور محدث (سعد ابن سعد)۔ کہتے ہیں کہ: “میں امام رضا علیہ السلام کی بارگاہ میں حاضر ہوا تو امام ہشتم علیہ السلام نے مجھ سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: “اے سعد! ہماری ایک قبر تمہارے ہاں ہے۔ میں نے عرض کیا: میری جان آپ پر فدا ہو کیا آپ فاطمہ بنت موسی بن جعفر کے مزار کی بات کر رہے ہیں؟
فرمایا: من زارها فله الجنّة۔ جو شخص ان کی زیارت کرے، اس کے لیے بہشت ہے۔)ثواب الأعمال / عيون اخبار الرضا(ع)
عوالم العلوم، ج 21، ص 353 نقل از اسنى المطالب ص 49 تا ص 51)
2- حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں: من زارها عارفاً بحقّها فله الجنة۔
جو کوئی ان کی زیارت کرے اور ان کے حق کی معرفت رکهتا ہو اس پر جنت واجب ہے”۔ اور ایک اور حدیث میں ہے کہ: ان کی زیارت بہشت کے ہم پلہ ہے۔(بحار ج 48 صفحه 308)
3 ۔ نیز فرمایا: انّ زيارتها تعدل الجنّة۔ بتحقیق ان کی زیارت جنت کے برابر ہے۔
4 ۔ امام رضا علیہ السلام نے فرمایا: من زار المعصومة عارفاً بحقّها فله الجنّة۔
جو شخص از روئے معرفت آپ کی زیارت کرے اس کا انعام جنت ہے۔(عیون اخبارالرضا (ع))
5 ۔ نیز فرمایا: من زار المعصومة بقم کمن زارنی۔
جو شخص قم میں حضرت معصومہ(س) کی زیارت کرے، گویا اس نے میری زیارت کی ہے۔
6- ابن الرضا امام محمد تقی الجواد (ع) نے فرمایا: من زار قبر عمّتی بقم فله الجنة۔
جو شخص قم میں میری پھوپھی کی زیارت کرے بہشت اس پر واجب ہے۔ (كامل الزيارة)
7۔ ایک مؤمن امام رضا(ع) کی زیارت کے لیے مشہد گیا اور وہاں سے کربلا روانہ ہؤا اور ہمدان کے راستے کربلا چلا گیا۔ سفر کے دوران اس نے خواب میں امام رضا علیہ السلام کی زیارت کی اور امام رضا علیہ السلام نے فرمایا: کیا ہوتا اگر تم سفر کے دوران قم سے گذرتے اور میری ہمشیرہ کی زیارت کرتے؟
8۔ مولی حیدر خوانساری لکهتے ہیں: روایت ہے کہ امام رضا (ع) نے فرمایا: جو شخص میری زیارت کے لئے نہ آ سکے رے میں میرے بهائی (حمزه) کی زیارت کرے یا قم میں میری ہمشیره معصومہ کی زیارت کرے اس کو میری زیارت کا ثواب ملے گا۔(زبدة التصانيف، ج6، ص 159، بحوالہ كريمہ اہل بيت، ص 3)