- اسلام
- قرآن
- پیغمبراکرم اور اهل بیت
- اهل بیت(ع) کے بارے میں
- پیــغمبر اکرم(ص)
- حضرت امـــــام علــی(ع)
- حضرت فــاطمــه زهــرا(س)
- حضرت امـــام حســـن(ع)
- حضرت امام حسین(ع)
- حضرت امـام سجاد(ع)
- حضرت امام باقر(ع)
- حضرت امـــام صـــادق(ع)
- حضرت امــام کاظم(ع)
- حضرت امـام رضـا(ع)
- حضرت امــام جــــواد(ع)
- حضرت امـــام هـــادی(ع)
- حضرت امــام عســکری(ع)
- حضرت امـام مهـــدی(عج)
- نسل پیغمبر
- موضوعی آحادیث
- شیعہ
- گھرانہ
- ادیان اور مذاهب
- سوالات و جوابات
- کتاب شناسی
- ڈیجیٹل لائبریری
- ملٹی میڈیا
- زمان مطالعه : 3 دقیقه
- توسط : مهدی سرافراز
- 2023/05/19
- 0 رائ
1- عَنْ فَاطِمَةُ بِنْتَ موسَى بْن جَعْفَر(ع) عن فاطمة بنت جعفر الصادق(ع) عن فاطمة بنت محمد الباقر(ع) عن فاطمة بنت علی زین العابدین(ع) عن فاطمة بنت الحسین(ع) عن زینب بنت امیرالمؤمنین(ع) عَنْ فَاطِمَةَ بِنْت ِرَسُول ِاللّهِ صَلَّى اللّه علیہ ِوَ آلہ وِ سَلَّمَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللّهِ صَلَّى اللّهِ علیہ ِوَ آلہ ِوَ سَلَّمَ : «ألا مَنْ ماتَ عَلى حُبِّ آل ِمُحَمَّد ماتَ شَهِیداً.
حضرت فاطمہ معصومہ علیہا السلام فاطمہ بنت امام جعفر صادق علیہ السلام سے وہ فاطمہ بنت امام باقر علیہ السلام سے وہ فاطمہ بنت امام سجاد علیہ السلام سے وہ فاطمہ بنت امام حسین علیہ السلام سے وہ زینب بنت امیر الموٴمنین علیہ السلام وہ فاطمہ الزہراء سلام اللہ علیہاسے نقل فرماتی ہیں کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فر مایا : آگاہ ہو جاوٴ کہ جو آل محمد کی محبت پر مرے گا وہ شہید مرا ہے۔([1])
2- حضرت علی علیہ السلام اور ان کے شیعوں کی قدر و منزلت
فاطمہ معصومہ علیہا السلام (اسی مذکورہ سند سے) فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا سے نقل فرماتی ہیں کہ پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم نے فرمایا: جب شب معراج، میں بہشت میں داخل ہوا تو ایک قصر دیکھا جس کا ایک دروازہ یاقوت اور موتیوں سے آراستہ تھا اس کے دروازے پر ایک پردہ آویزاں تھا میں نے سر اٹھا کر دیکھا تو اس پر لکھا تھا: «لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ علی ولی القوم =خدا کے علاوہ کوئی لائق پرستش نہیں محمد اللہ کے رسول اور علی لوگوں کے رہبر ہیں». اور اس کے پردے پر لکھا تھا بخ بخ من مثل شیعۃ علی خوشابحال خوشابحال علی علیہ السلام کے شیعوں جیسا کون ہے؟ میں اس قصر میں داخل ہو وہاں ایک عمارت دیکھی جو عقیق سرخ سے بنی ہوئی تھی اس کا دروازہ چاندی کا تھا جو زبرجد سے مرصع تھا اس در پر بھی ایک پردہ آویزاں تھا میں نے سر اٹھا کر دیکھا تو اس پر لکھا تھا: «محمد رسول اللہ علی وصی المصطفیٰ = محمد خدا کے رسول اور علی مصطفیٰ کے وصی ہیں». اس کے پردے پر مرقوم تھا: «بشر بشیعۃ علی بطیب المولد = علی شیعوں کو حلال زادہ ہونے کی مبارک باد دیدو». میں داخل ہوا تو وہاں زبرجد سے بنا ہوا ایک محل دیکھا جس سے بہتر میں نے نہیں دیکھا تھا اس محل کا دروازہ سرخ یاقوت کا تھا جو موتیوں سے مزین تھا اس پر ایک پردہ لٹکا تھا میں نے سر اٹھایا تو دیکھا کہ پردے پر لکھا ہے: «شیعۃ علی ہم الفائزون = علی کے شیعہ ہی کامیاب ہیں». میں نے جبرئیل سے سوال کیا کہ یہ محل کس کا ہے جبرئیل نے کہا آپ کے چچا زاد بھائی، وصی و جانشین حضرت علی بن ابیطالب علیہ السلام کا ہے قیامت کے دن سب بجز علی کے شیعوں کے ننگے پاوٴں وارد ہونگے۔[2]
3- من اصعد الی الله خالص عبادته اهبط الله عزوجل الیه افضل مصلحته
حضرت معصومہ(س) روایت کرتی ہیں کہ حضرت فاطمہ بنت رسول اللہ (ص) نے فرمایا: جو شخص اپنی خالص عبادت اللہ تعالی کی بارگاہ میں بھیجے گا خدا اپنی بہترین مصلحتیں اس کی جانب اتارے گا. ([3])
حدیث غدیر و منزلت
4- عن فاطمۃ بنت علی بن موسی الرضا حدثتنی فاطمہ و زینب و ام کلثوم بنات موسی بن جعفر علیہ السلام قلن حدثتنا فاطمۃ بنت جعفر بن محمد الصادق، حدثتنی فاطمۃ بنت محمد بن علی، حدثتنی فاطمۃ بنت علی بن الحسین ، حدثتنی فاطمۃ و سکینۃ ابنتا الحسین بن علی عن ام کلثوم بنت فاطمۃ بنت النبی صلی اللہ علیہ و الہ و سلم عن فاطمۃ بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ قالت :«انسیتم قول رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم یوم غدیر خم: من کنت مولاہ فعلی مولاہ و قولہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم: انت منی بمنزلۃ ہارون من موسیٰ».[4]
ترجمہ: فاطمہ بنت امام علی بن موسی الرضا علیہ السلام،امام موسی کاظم علیہ السلام کی بیٹیوں فاطمہ زینب اور ام کلثوم (سلام اللہ علیهن) سے نقل فرماتی ہیں کہ انہوں نے فاطمہ بنت جعفر صادق(ع) سے اور انہوں نے فاطمہ بنت محمد بن علی(ع) سے، انہوں نے فاطمہ بنت علی بن الحسین(ع)، فاطمه بنت زین العابدین(ع) نے فاطمه اور سکینه بنت الحسین(ع) سے انہوں نے ام کلثوم دختر فاطمہ بنت رسول الله (ص) سے نقل فرمایا ہے کہ فاطمہ بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم نے ان لوگون سے دریافت کیا: کیا تم غدیر خم کے دن پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا ارشاد ” من کنت مولاہ فعلی مولاہ (جس کا میں مولا ہوں پس اس کے علی مولا ہیں،) اور آپ (ص) کا قول انت منی بمنزلۃ ہارون من موسیٰ (اے علی تم کو مجھ سے وہی نسبت ہے کہ جو ہارون کو موسیٰ سے تھی) بهول گئے؟
………………..
حواله جات
[1]- ۔آثار الحجۃ محمد رازی ص / ۹ ، نقل از اللولؤ الثمینہ ص / ۲۱۷۔
[2]- بحار ج / ۶۸ ، ص / ۷۶ ۔
[3]- بحار الانوار، ج 70، ص 249. (عدّة الدّاعی (ص 218)؛ بحارالانوار (ج 67 ، ص 249 )؛ میزان الحکمة ( ج 2 ، ص 882)؛ تفسیر الامام العسکری ( ص 327).
[4]- الغدیر ج / ۱ ، ص ۱۹۶۔