- اسلام
- قرآن
- پیغمبراکرم اور اهل بیت
- اهل بیت(ع) کے بارے میں
- پیــغمبر اکرم(ص)
- حضرت امـــــام علــی(ع)
- حضرت فــاطمــه زهــرا(س)
- حضرت امـــام حســـن(ع)
- حضرت امام حسین(ع)
- حضرت امـام سجاد(ع)
- حضرت امام باقر(ع)
- حضرت امـــام صـــادق(ع)
- حضرت امــام کاظم(ع)
- حضرت امـام رضـا(ع)
- حضرت امــام جــــواد(ع)
- حضرت امـــام هـــادی(ع)
- حضرت امــام عســکری(ع)
- حضرت امـام مهـــدی(عج)
- نسل پیغمبر
- موضوعی آحادیث
- شیعہ
- گھرانہ
- ادیان اور مذاهب
- سوالات و جوابات
- کتاب شناسی
- ڈیجیٹل لائبریری
- ملٹی میڈیا
- 2023/08/06
- 0 رائ
اگرچہ اس سے پہلے ہر سال محرم الحرام میں جنت البقیع میں سعودی فورسز کا سخت پہرہ ہوتا تھا اور عزاداری کی بالکل اجازت نہیں دی جاتی تھی لیکن اس سال پہلی بار سعودی عرب کے اہل تشیع نے جنت البقیع میں امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کی ہے۔ ایک باخبر ذریعے کے بقول یہ عزاداری سعودی حکومت کی اجازت سے انجام پائی ہے۔
سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی بار جنت البقیع میں امام حسین علیہ السلام کیلئے سوگواری کی مجلس منعقد کی گئی ہے۔ سعودی عرب کے کچھ اہل تشیع شہریوں نے “یا حسیناہ” اور “لبیک یا حسین” کے نعرے لگاتے ہوئے جنت البقیع کے مقام پر عزاداری کی ہے۔ پہلے ہر سال محرم الحرام کے دنوں میں جنت البقیع پر سعودی سکیورٹی فورسز کا سخت پہرہ ہوتا تھا اور اہل تشیع کو عزاداری کی بالکل اجازت نہیں دی جاتی تھی۔ لیکن چند دن پہلے جنت البقیع میں عزاداران امام حسین علیہ السلام نے جمع ہو کر سوگواری کی ہے۔ بعض باخبر ذرائع کا کہنا ہے: “اس سال محرم الحرام میں جنت البقیع میں عزاداری سعودی حکومت کی اجازت سے منعقد ہوئی ہے۔ اسی وجہ سے سعودی اہلکاروں نے جنت البقیع میں اہل تشیع کو عزاداری سے نہیں روکا۔” البتہ ایک اور باخبر ذریعے کا کہنا ہے: “کافی عرصے سے سعودی اہلکار روضہ رسول ص اور قبرستان بقیع میں اہل تشیع کو عزاداری کی اجازت نہیں دیتے تھے لیکن مختلف سطح پر مذاکرات کے نتیجے میں اس سال سعودی حکومت نے عزاداری کی اجازت دی ہے اور عزاداروں نے نہ صرف جنت البقیع بلکہ احد کے اردگرد بھی سوگواری انجام دی ہے۔”
عزادارا امام حسین علیہ السلام جنت البقیع میں ائمہ علیہم السلام کی قبور کے قریب “ابدا واللہ ما ننسا حسینا” (خدا کی قسم ہم نے کبھی بھی حسین کو فراموش نہیں کیا) کا نعرہ لگا رہے تھے۔ اسی طرح عزاداران امام حسین علیہ السلام نے مدینہ منورہ میں بھی سوگواری کی محفلیں منعقد کی ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ ان میں بحرین اور عراق کے اہل تشیع بھی موجود تھے۔ سعودی عرب کے اہل تشیع عزاداری کرتے ہوئے جنت البقیع میں داخل ہوئے اور ان کے ساتھ دیگر زائرین بھی تھے۔ گذشتہ برسوں میں سعودی حکومت نے اہل تشیع کی مذہبی رسومات پر بہت زیادہ پابندیاں عائد کر رکھی تھیں اور انہیں امام حسین علیہ السلام کیلئے عزاداری کی اجازت بھی نہیں دی جاتی تھی۔ یاد رہے جنت البقیع میں خواتین کے داخلے پر اب بھی پابندی ہے جسے ختم ہونے کیلئے مذاکرات انجام پا رہے ہیں۔ بعض اوقات سعودی اہلکار خواتین کو جنگلے کے پیچھے سے بھی جنت البقیع کی زیارت کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔