- اسلام
- قرآن
- پیغمبراکرم اور اهل بیت
- اهل بیت(ع) کے بارے میں
- پیــغمبر اکرم(ص)
- حضرت امـــــام علــی(ع)
- حضرت فــاطمــه زهــرا(س)
- حضرت امـــام حســـن(ع)
- حضرت امام حسین(ع)
- حضرت امـام سجاد(ع)
- حضرت امام باقر(ع)
- حضرت امـــام صـــادق(ع)
- حضرت امــام کاظم(ع)
- حضرت امـام رضـا(ع)
- حضرت امــام جــــواد(ع)
- حضرت امـــام هـــادی(ع)
- حضرت امــام عســکری(ع)
- حضرت امـام مهـــدی(عج)
- نسل پیغمبر
- موضوعی آحادیث
- شیعہ
- گھرانہ
- ادیان اور مذاهب
- سوالات و جوابات
- کتاب شناسی
- ڈیجیٹل لائبریری
- ملٹی میڈیا
- زمان مطالعه : 3 دقیقه
- توسط : مهدی سرافراز
- 2024/01/11
- 0 رائ
رجب، شعبان اور رمضان کے مہینے بہت ہی فضیلت کے حامل ہیں ان مہینوں کی فضیلت میں بہت سی روایات وارد ہوئی ہیں، حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم فرماتے ہیں: رجب کا مہینہ اللہ کا عظیم مہینہ ہے۔جو احترام و فضیلت اس مہینہ کو حاصل ہے وہ کسی اور مہینہ کو نہیں ہے۔ یہ مہینہ حرام مہینہ کہلاتا ہے،یعنی اس مہینہ میں لڑائی کرنا حرا م ہے۔رجب اللہ کا مہینہ ہے، شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان المبارک میری امت کا مہینہ ہے،جو شخص رجب کے مہینے میںایک دن بھی روزہ رکھے گا اس کو اللہ کی عظیم خوشنودی حاصل ہوگی اور وہ اللہ کے عذاب سے نجات پائے گا اور جہنم کے دروازوں میں سے ایک دروازہ اس پر بند کردیا جاے گا۔
امام موسیٰ کاظم علیہ السلام سے منقول ہے کہ جو شخص رجب میں ایک دن روزہ رکھے تو وہ جہنم کی آگ سے اتنا دور ہو جائے گاکہ وہ دوری ایک سال کے راستہ کے برابر ہوگی اور جو شخص اس مہینے کے تین روزہ رکھے تو اس پر جنت واجب ہو جائے گی۔
آنحضرت نے فر مایاکہ جنت میں ایک نہر ہے جس کا نام رجب ہے جو دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ شیرین ہے، جو شخص اس مہینہ میں ایک دن روزہ رکھے تو وہ ضرور اس نہر سے سیراب ہو گا۔ امام جعفر صادق علیہ السلام سے منقول ہے کہ جناب رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: رجب کا مہینہ میری امت کے لئے استغفار کا مہینہ ہے پس اس مہینہ میں گناہوں سے بخشش کے لئے بہت زیادہ معافی مانگو کیونکہ خداوندعالم بخشنے والا اور مہربان ہے۔
رجب کے مہینہ کو اصب بھی کہتے ہیں اس مہینہ میں میری امت پر اللہ کی رحمت زیادہ نازل ہوتی ہے۔ پس تم اس مہینہ میں ”استغفراللّٰہ وَاسئلہ التوبۃ “زیادہ پڑھا کرو۔
ابن بابویہ نے معتبر سند کےساتھ سالم سے روایت کی ہے: میں ماہ رجب کے آخر میں امام جعفرصادق علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوا آپ کی نظر مبارک مجھ پر پڑی تو آپ نے فر مایا: کیا تم نے اس مہینہ میں روزہ رکھا ہے؟ میں نے کہا: نہیں۔بس آپ نے فرمایا: تجھ سے اتنا ثواب ضائع ہو گیا جس کے بارے میں سوائے ذات خدا کے کسی اور کو نہیں معلوم کیونکہ یہ وہ مہینہ ہے جسے خدا نے دوسرے مہینوں پر فضیلت دی ہے اور اس کے احترام کے بارے میں تاکید کی ہے۔
اس مہینہ میں روزہ رکھنے والے کا احترام اپنے اوپر فرض قرار دیا ہے، میں نے عرض کی اے فرزند رسول اگرمیں باقی ماندہ دنوں میں روزہ رکھ لوں تو ان روزہ داروں کے بعض ثواب میں داخل ہو جاؤں گا؟ آپ نے فرمایا:کہ اے سالم جو شخص اس مہینہ کے آخر میں کسی ایک دن بھی روزہ رکھ لے تو خداوند عالم اسے سکرات موت کی سختی اور موت کے بعد والے خوف اور قبر کے عذاب سے محفوظ رکھے گا۔ جو شخص اس مہینہ کے آخرمیں دو دن روزہ رکھے تو پل (صراط) سے آسانی کے ساتھ گزر جائے گا اور جو شخص اس مہینہ کے آخری تین دن روزہ رکھے تو وہ قیامت کے وحشتناک خوف اور اس دن کی سختی سے محفوظ رہے گا اور اسے جہنم سے نجات حاصل ہوگی.
واضح رہے کہ رجب کے روزہ کے بہت زیادہ فضائل وارد ہوئے ہیں اور روایت میں ہے کہ جو شخص اس میں روزہ رکھنے پر قادر نہ ہو تو وہ ہر دن سو دفعہ اس تسبیح کو پڑھے تا کہ اس کو اس دن کے روزہ کا ثواب ملے۔ تسبیح یہ ہے: سبحان الالہ الجلیل سبحان من لا ینبغی التسبیح الا لہ سبحان الاعز الاکرم سبحان من لبس العز و ھو لہ اھل