الشیعہ قرآن برگه 6
رهی یہ بات کہ (قرآن نے صاف طور سے جانشین پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نام کا ذکر کیوں نہ کردیا) تو اس کے جواب میں پہلی بات یہ کهی جاتی هے کہ
سوال و جواب سوال: جیسا کہ آپ نے فرمایا، ہمارا عقیدہ هے کہ امام دین و دنیا دونوں کا پیشوا هوتا هے۔ اور یہ منصب مذکورہ دلائل سے حضرت امیرالمومنین
قرآن کی بعض آیتیں بعض دوسری آیتوں کی تفسیر کرتی هیں: “القرآن یفسّر بعضہ بعضاً” قرآن ایک کھلی هوئی اور روشن کتاب هے۔ خود بھی روشن و واضح هے
تیسرا طریقہ یہ ہے کہ خود اللہ کو محور قرار دیں اور قرآنی معارف کی تقسیم بندی عرض میں نہیں بلکہ ایک دوسرے کے طول میں انجام دیں یعنی قرآنی معارف کو
ایک یا چند آیتوں کے لئے مثلاً نماز، جہاد، یا امربالمعروف و نہی عن المنکر سے متعلق آیتوں کے لئے ایک جامع اور کلی عنوان تلاش کرلینا کوئی مشکل کام
قرآن کريم ہدايت و رحمت کا سرچشمہ ہے بہترين کلام وکتاب ہے،انسان کے کمال کے آخري مرحلہ تک پہنچنے ،خدا سے نزديک ہونے ،اس کو نيکي اور سعادت کي طرف
جب اس زمانے میں، حتی عہد پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم سے اتنا قریب ہونے اور حضرت علی علیہ السلام جیسے افراد کی موجودگی کے باوجود اس طرح کا
قرآن کریم، خداوند عالم کی جانب سے انسانوں کے لئے عظیم ترین تحفہ ہے جو سعادت جاودانی کی طرف ان کی ہدایت کرتا ہے۔ قرآن مجید، اسلام اور پیغمبر اکرم
زمانے کی تیز رفتاری اور حالات کی تبدیلی کے پیش نظر ضروری ہے کہ قرآن کریم کو ہر زمانے کے لوگوں کے فہم و درک کے مطابق تفسیر کریں، تاکہ قرآن کے