شیعہ نیوز: فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے میڈیا آفس کے سربراہ نے کہا: امریکی حکومت پر عرب حکومتوں کا بھروسہ اور امید امت اسلامیہ کی آفات و تباہی کا اصل سبب اور وجہ ہے۔
داوود شہاب نے پیر کے روز یمن کے المسیرہ چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے مزید کہا: متحدہ عرب امارات کی جانب سے فلسطین میں صیہونیوں کی آباد کاری کی مذمت کرنے والی قرارداد کے مسودے سے دستبرداری عربوں کے انحصار کی حد اور سطح کی علامت ہے۔
انہوں نے مزید کہا: اگرچہ صیہونی دشمن متحدہ عرب امارات میں تخریب کاری اور بدعنوانی کر رہا ہے لیکن ابوظہبی صیہونی غاصبوں کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے جو اقدامات اٹھا رہا ہے وہ کوئی عجیب بات نہیں ہے۔
داوود شہاب نے کہا: صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا فلسطین کے بارے میں امت اسلامیہ کے اقدار اور عقائد کی خلاف ورزی اور فلسطینی سرزمین میں صیہونیوں کی غیر قانونی موجودگی ہے۔
فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے ایک سینئر رکن نے کہا: دشمن فلسطینی قوم کے خلاف خاص طور پر بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کے خلاف بڑے پیمانے پر جنگ کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
داوود شہاب نے مزید کہا: صیہونی حکومت کے ساتھ سعودی تعلقات کا معمول پر آنا فلسطینی قوم کے خلاف اس دشمن کی جارحیت کا پردہ ہے۔
جبکہ ابوظہبی حکومت نے فلسطینیوں کے تعاون سے مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیوں کی تعمیر کو روکنے کے لیے قرارداد کا مسودہ تیار کیا تھا لیکن اب اس نے کہا ہے کہ وہ تل ابیب کے خلاف قرارداد پر ووٹنگ کی درخواست جمع نہیں کرے گی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے اعلان کیا کہ متحدہ عرب امارات نے سلامتی کونسل کو بتایا ہے کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں صیہونی حکومت کی جانب سے بستیوں کی تعمیر کو فوری طور پر روکنے کے لیے قرارداد کے مسودے پر ووٹنگ کے لیے پیر کو اس کونسل کا اجلاس منعقد کرنے کی درخواست پیش نہیں کرے گا۔