کوئی مسلمان مکہ کی بےحرمتی کا سوچ بھی نہيں سکتا/ ہم نے تمہارے فوجی اڈے کو نشانہ بنایا

کوئی مسلمان مکہ کی بےحرمتی کا سوچ بھی نہيں سکتا/ ہم نے تمہارے فوجی اڈے کو نشانہ بنایا

2022-12-15

42 بازدید

کی رپورٹ کے مطابق، انقلاب یمن کی اعلی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے مکہ مکرمہ پر یمنیوں کے میزائل حملے کے سعودی پروپیگنڈوں کو ان کی بزدلی اور اپنے حملے کے مؤثر ہونے کا ثبوت پیش کرتے ہوئے کہا: کوئی مسلمان مکہ کی بےحرمتی کا سوچ بھی نہيں سکتا، سعودی اپنی تشہیری مہم کے ذریعے اپنے جھوٹے پن اور ہمارے  نہایت مؤثر حملے کا ضمنی اعتراف کررہے ہیں۔

انھوں نے کہا: ہم نے کل شب جمعہ طائف میں آل سعود کے ایک فوجی اڈے کو بیلسٹک میزائل کا نشانہ بنایا اور ہمارا میزائل ٹھیک نشانے پر لگا اور سعودی قبیلے کے سرغنوں پر لرزہ طاری ہوا اور ان کے پاس رائے عامہ کو گمراہ کرنے کے لئے جھوٹ کا سہارا لینے کے سوا کوئی چارہ نہيں رہا چنانچہ کہنے لگے: حوثی مجاہدین نے مکہ معظمہ کی طرف میزائل فائر کیا ہے!!!

انھوں نے کہا: ہم سعودیوں سے کہتے ہیں: مکہ ہمارے لئے بہت قابل قدر ہے اے جارحو اے سعودیو! جن مقامات کو ہم نے نشانہ بنایا ہے انہیں براہ راست ٹیلی ویژن پروگرام می دنیا والوں کے سامنےنشر کرو۔ اور اگر پھر ہماری میزائل قوت اور اپنی خفت سے شرمندہ ہو تو جھوٹ بولنا بند کرو۔

انھوں نے یمن کی میزائل قوت کے انہدام کے سلسلے میں جارح سعودی اتحاد کے ترجمان کے متضاد بیانات کا تمسخر اڑاتے ہوئے کہا: ہم نے طائف کے فوجی فضائی اڈے کو برکان 1 بیلسٹک میزائل کا نشانہ بنایا تو ہمیں توقع تھی کہ جاب ترجمان یمن افواج کے پاس موجود میزائل لانچروں کی تعداد کے بارے میں اپنا تجزیہ پیش کرتے اور اب اس سلسلے میں اس کے موقف کے منتظر ہیں۔

انھوں نے یمن کی میزائل قوت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے سعودی تیل کمپنیوں کے کارکنوں کو تلقین کی ہے کہ سعودی تیل کی کمپنیاں اور مراکز ہمارے میزائلوں کے نشانے پر ہیں لہذا ہم آئل کمپنیز کے کارکنوں سے ہمدردانہ سفارش کرتے ہیں کہ ان کمپنیوں اور مراکز کو جلد از جلد ترک کرکے محفوظ مقامات پر پہنچنے کی کوشش کریں۔

ادھر ٹوئیٹر کے سعودی صارفین نے ایک ہیش ٹیگ [#الطایف_الآن”]  نشر کرکے اس کے ذیل میں طائف کی تازہ ترین صورت حال کے سلسلے میں اطلاعات اکٹھی کرنے کا اہتمام کیا اور بعض صارفین نے لکھا کہ انھوں نے طائف میں "ملک فہد فضائی اڈے” میں انتہائی خوفناک دھماکے کی آوازیں سنی ہیں۔

https://www.erfan.ir/urdu/83946.html

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے