الشیعہ پیغمبراکرم اور اهل بیت برگه 7
حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ و سلم نے فرمایا «خلفاء امتی اثنی عشر خلیفه و کلهم من قریش، [میری وفات کے بعد] میرے جانشین ۱۲ لوگ ہوں گے اور وہ
شیعه اور سنی علماء کی اکثریت کا اتفاق ہے کہ امام حسن عسکری(ع) بتاریخ ۱۰/ ربیع الثانی ۲۳۲ ہجری یوم جمعہ بوقت صبح بطن جناب حدیثہ خاتون سے بمقام
مشہور روایات کی بنیاد پر حضرت امام محمد باقر علیہ السلام کی شہادت سات ذی الحجة ١١٤ ہجری میں واقع ہوئی ہے (١) لہذا ضروری ہے کہ ہم ان کی معرفت حاصل
سترہ ربیع الاول سن تراسی ہجری قمری کو طلوع فجر کا وقت تھا شہر رسول مدینے کی فضا برکت سے معمور تھی ۔ اسی ہنگام ایک عظیم ہستی امام جعفر صادق علیہ
رسول اللہ کی ولادت باسعادت اکثر محدثین اور مورخین اس بات پر متفق ہیں کہ رسولِ اللہ کی ولادت باسعادت عام الفیل میں یعنی نزول وحی سے چالیس سال قبل
پیغمبر اکرمؐ: ما أبدلنی اللہ خیرا منہا، صدقتنی إذ کذبنی الناس وواستنی بمالہا اذ حرمنی الناس، ورزقنی اللہ الولد منہا ولمیرزقنی من غیرہا۔
محمد بن حسن عسکریؑ (ولادت 255ھ)، حضرت امام مہدی علیہ السلام، امام زمانہ اور حجت بن الحسن کے نام سے مشہور شیعوں کے بارہویں اور آخری امام ہیں۔ آپؑ
حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا شجرہ نسب ابو الانبیاء، اور خلیل اللہ حضرت ابراہیمؑ سے جاملتا ہے۔ آپ کا اسم مبارک محمّد بن عبد
حضرت حسن بن علی بن ابی طالب (علیهم السلام) شیعوں کے دوسرے امام، سبط اکبر اور ریحانه رسول خدا (صلی الله علیه وآله)، سید جوانان اهل جنت اور اصحاب