الشیعہ پیغمبراکرم اور اهل بیت برگه 5
آپ کے دو مشہور لقب تھے ”جواد “ اور ”تقی“، آپ کی ولادت باسعادت رمضان المبارک ۱۹۵ھ کو مدینہ منورہ میں ہوئی، آپ نے خلیفہ مامون کے زمانہ میں اپنی
مدینہ رسول سے فرزند رسول کو طلب کرنے کی غرض چونکہ نیک نیتی پرمبنی نہ تھی،اس لیے عظیم شرف کے باوجود آپ حکومت وقت کی کسی رعایت کے قابل نہیں متصور
امام محمد تقی جواد علیہ السلام کا نام “محمد” اور کنیت “ابو جعفر” اور لقب “جواد” تھا۔ وہ 195 ہجری قمری میں رمضان المبارک کے با
نماز حضرت امام محمد تقی دو رکعت نماز ہے اسکی ہر رکعت میں ایک مرتبہ سورہ حمد اور ستر ۰۷ مرتبہ سورہ توحید پڑھیں اور نماز کے بعد حضرت کی یہ دعا
حِجَّۃُ الوَداع پیغمبر اکرمؐ کے آخری حج کو کہا جاتا ہے جس میں آپ نے مختلف اسلامی مناطق سے آئے ہوئے مسلمانوں سے وداع فرمایا تھا۔ رسول اکرمؐ نے
مامون نے امام علی بن موسیٰ (ع) کو ولی عہدی (حلف برداری) کے لئے مجبور کیا تھا من جملہ یہ واقعہ امام ہشتم علی ابن موسیٰ الرضا(ع) کی زندگی کےاہم
یہ چھ رکعت نماز ہے، جس کی ہر رکعت میں ایک مرتبہ سورئہ حمد اوردس مرتبہ سورہ انسان﴿ھَل اَتیٰ عَلیٰ الانسَانِ﴾ پڑھیں ۔ نماز کے بعد یہ دُعا پڑھیں:
ائمہ علیہم السلام کی زندگی کے واقعات اس لئے اہم ہیں کہ جب ہم ان کا تجزیہ کرتے ہیں تو ہمیں صحیح راستہ ڈھونڈنے میں مدد ملتی ہے. امام رضا(ع) مأمون
حالات پر غورو فکر کرنے سے ہر صاحب نظرکے لئے واضح زهو جاتا ھے کہ خلفائے وقت اور دشمنان اہل بیت علیہم السلام جتنا ائمہ ھدیٰ کو جسمانی اذیتیں پہنچا