الشیعہ پیغمبراکرم اور اهل بیت پیــغمبر اکرم(ص)
خداوند عالم نے بشریت کو کمال تک پہچانے کے لئے اپنے رسولوں، نبیوں اور اماموں کو بھیجا اور ان کے بعد اس دنیا میں کچھ ایسے روشن ستارے، خاصان خدا
شجاعت ايک عظيم صفت ہے۔ جس انسان کے اندر یہ پائی جاتی ہے۔ وہ بے خوف و خطر جنگ کے میدان میں آجاتا ہے۔ شجاع انسان ہر میدان میں اپنی شجاعت کا جوہر
رسول اللہ کی ولادت باسعادت اکثر محدثین اور مورخین اس بات پر متفق ہیں کہ رسولِ اللہ کی ولادت باسعادت عام الفیل میں یعنی نزول وحی سے چالیس سال قبل
پیغمبر اکرمؐ: ما أبدلنی اللہ خیرا منہا، صدقتنی إذ کذبنی الناس وواستنی بمالہا اذ حرمنی الناس، ورزقنی اللہ الولد منہا ولمیرزقنی من غیرہا۔
حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا شجرہ نسب ابو الانبیاء، اور خلیل اللہ حضرت ابراہیمؑ سے جاملتا ہے۔ آپ کا اسم مبارک محمّد بن عبد
پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رحلت کے فورا بعد اسلامی معاشرے میں بہت سے سیاسی عدم استحکام پیدا ہوگئے، اور ان لوگوں کی طرف سے جن کو
مقدمہ زمانہ قدیم سے شیعہ کے مھم عقائد پر شیعہ کے دشمنوں اور مخالفین کی طرف سے حملے ہوتے رہے ہیں۔ یہ حملے زمانے کے حالات کے مطابق شدید اور ضعیف
حِجَّۃُ الوَداع پیغمبر اکرمؐ کے آخری حج کو کہا جاتا ہے جس میں آپ نے مختلف اسلامی مناطق سے آئے ہوئے مسلمانوں سے وداع فرمایا تھا۔ رسول اکرمؐ نے
حضرت زینب کی جناب زید سے شادی زید کے ساتھ پیغمبر کی شفقت و محبت کو دوسرے نمونے کے عنوان سے حضرت زینب کے ساتھ ان کی شادی کو کہا جا سکتا ھے۔ زینب،