- اسلام
- قرآن
- پیغمبراکرم اور اهل بیت
- اهل بیت(ع) کے بارے میں
- پیــغمبر اکرم(ص)
- حضرت امـــــام علــی(ع)
- حضرت فــاطمــه زهــرا(س)
- حضرت امـــام حســـن(ع)
- حضرت امام حسین(ع)
- حضرت امـام سجاد(ع)
- حضرت امام باقر(ع)
- حضرت امـــام صـــادق(ع)
- حضرت امــام کاظم(ع)
- حضرت امـام رضـا(ع)
- حضرت امــام جــــواد(ع)
- حضرت امـــام هـــادی(ع)
- حضرت امــام عســکری(ع)
- حضرت امـام مهـــدی(عج)
- نسل پیغمبر
- موضوعی آحادیث
- شیعہ
- گھرانہ
- ادیان اور مذاهب
- سوالات و جوابات
- کتاب شناسی
- ڈیجیٹل لائبریری
- ملٹی میڈیا
- زمان مطالعه : 4 دقیقه
- توسط : مهدی سرافراز
- 2023/08/03
- 0 رائ
امام سجاد(ع) اور زیارت امام حسین(ع):
امام سجاد (ع) کہ جو خود بھی واقعہ کربلاء میں حاضر تھے، انھوں نے عملی طور پر اپنے والد محترم امام حسین (ع) کی زیارت کے لیے کربلا جا کر زیارت کی اہمیت کو ثابت کیا ہے:
عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ صَالِحِ بْنِ أَبِي حَمَّادٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحَكَمِ عَنْ مَالِكِ بْنِ عَطِيَّةَ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ قَالَ: إِنَّ أَوَّلَ مَا عَرَفْتُ عَلِيَّ بْنَ الْحُسَيْنِ عليهما السلام أَنِّي رَأَيْتُ رَجُلًا دَخَلَ مِنْ بَابِ الْفِيلِ فَصَلَّى أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ فَتَبِعْتُهُ حَتَّى أَتَى بِئْرَ الزَّكَاةِ وَ هِيَ عِنْدَ دَارِ صَالِحِ بْنِ عَلِيٍّ وَ إِذَا بِنَاقَتَيْنِ مَعْقُولَتَيْنِ وَ مَعَهُمَا غُلَامٌ أَسْوَدُ فَقُلْتُ لَهُ مَنْ هَذَا فَقَالَ هَذَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ عليه السلام فَدَنَوْتُ إِلَيْهِ فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ وَ قُلْتُ لَهُ مَا أَقْدَمَكَ بِلَاداً قُتِلَ فِيهَا أَبُوكَ وَ جَدُّكَ فَقَالَ زُرْتُ أَبِي وَ صَلَّيْتُ فِي هَذَا الْمَسْجِدِ ثُمَّ قَالَ هَا هُوَ ذَا وَجْهِي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ و آله و سلم.
ابو حمزہ کہتا ہے کہ پہلی مرتبہ کہ جب میں نے علی ابن الحسین (ع) کو پہچانا تو یہ وہ دن تھا کہ جب میں نے دیکھا کہ ایک بندہ مسجد کوفہ کے باب الفیل سے داخل ہوا اور اس نے چار رکعت نماز پڑھی۔ میں اس بندے کے پیچھے گیا کہ جو بئر الزکاۃ (کنوئیں کا نام) کہ صالح ابن علی کے گھر کے نزدیک تھا، پہنچ گیا تھا۔ وہاں میں نے زانو سے بندھے ہوئے دو اونٹ اور کالے غلام کو دیکھا۔ میں نے غلام سے پوچھا کہ یہ کون ہے ؟ اس نے کہا وہ علی ابن الحسین ہیں۔ یہ سن کر میں ان کے نزدیک گیا اور ان کو سلام کیا اور ان سے کہا: کیا ہوا ہے کہ آپ جگہ تشریف لائے ہیں ؟ کیونکہ یہ وہ جگہ ہے کہ جہاں پر آپ کے بابا اور جدّ کو شہید کیا گیا۔ امام (ع) نے فرمایا کہ میں اپنے والد کی زیارت کے لیے آیا ہوں اور میں نے اس مسجد میں نماز پڑھی ہے اور اب میں واپس مدینہ جا رہا ہوں۔
كلينى، محمد بن يعقوب بن اسحاق، الوفاة: 329 ق، الكافي ج8 ص255،محقق:غفارى على اكبر و آخوندى،محمد،چاپ چهارم، ناشر: دار الكتب الإسلامية
امام محمد باقر(ع) اور زیارت امام حسین(ع):
امام باقر(ع) نے لوگوں کو امام حسین(ع) کی زیارت کا شوق دلانے کے لیے، زیارت کا ثواب بیان کرنے کے علاوہ بعض روایات میں واضح طور پر امام حسین(ع) کی زیارت کرنے کا حکم دیا ہے کہ اگر ان روایات سے زیارت کرنے کا واجب ہونا نہ بھی سمجھا جائے تو کم از کم امام حسین کی زیارت کا مستحب مؤکد ہونا ثابت ہوتا ہے۔
روایت اول:
حَدَّثَنِي أَبِي رَحِمَهُ اللَّهُ عَنْ سَعْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ وَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ الْحِمْيَرِيِّ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ خَالِدٍ الْبَرْقِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ الْعَظِيمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَسَنِ عَنِ الْحُسَيْنِ بْنِ الْحَكَمِ النَّخَعِيِّ عَنْ أَبِي حَمَّادٍ الْأَعْرَابِيِّ عَنْ سَدِيرٍ الصَّيْرَفِيِّ قَالَ: كُنَّا عِنْدَ أَبِي جَعْفَرٍ عليه السلام فَذَكَرَ فَتًى قَبْرَ الْحُسَيْنِ عليه السلام فَقَالَ لَهُ أَبُو جَعْفَرٍ عليه السلام مَا أَتَاهُ عَبْدٌ فَخَطَا خُطْوَةً إِلَّا كَتَبَ اللَّهُ لَهُ حَسَنَةً وَ حَطَّ عَنْهُ سَيِّئَة.
سدير صیرفی نے کہا ہے کہ میں امام محمد باقر(ع) کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ ایک بندے نے امام حسین(ع) کی قبر مبارک کا ذکر کیا تو امام باقر نے اس سے فرمایا کہ جو بھی بندہ امام حسین کی زیارت کے لیے جائے خداوند ہر قدم کے بدلے میں اس کے لیے ایک نیکی کو لکھتا ہے اور اس کے ایک گناہ کو معاف فرماتا ہے۔
ابن قولويه، جعفر بن محمد، الوفاة: 367،كامل الزيارات ج1 ص134، محقق: امينى، عبد الحسين، چاپ اول، ناشر: دار المرتضوية،
روایت دوم:
حَدَّثَنِي أَبِي رَحِمَهُ اللَّهُ وَ جَمَاعَةُ مَشَايِخِي عَنْ سَعْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ وَ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى الْعَطَّارِ وَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ الْحِمْيَرِيِّ جَمِيعاً عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْمَاعِيلَ بْنِ بَزِيعٍ عَنْ أَبِي أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ عليه السلام قَالَ: مُرُوا شِيعَتَنَا بِزِيَارَةِ قَبْرِ الْحُسَيْنِ عليه السلام فَإِنَّ إِتْيَانَهُ يَزِيدُ فِي الرِّزْقِ وَ يَمُدُّ فِي الْعُمُرِ وَ يَدْفَعُ مَدَافِعَ السَّوْءِ وَ إِتْيَانَهُ مُفْتَرَضٌ عَلَى كُلِّ مُؤْمِنٍ يُقِرُّ لِلْحُسَيْنِ بِالْإِمَامَةِ مِنَ اللَّهِ.
امام باقر(ع) نے فرمایا ہے کہ ہمارے شیعوں کو امام حسین(ع) کی زیارت کرنے کا حکم دو کہ ان امام کی زیارت کرنا رزق کو زیادہ، انسان کی عمر کو طولانی اور اس سے بلاؤں کو دور کرتا ہے۔ امام حسین کی زیارت کرنا ہر اس انسان پر کہ جو امام حسین(ع) کی امامت کو خداوند کی طرف سے ہونے کا اقرار کرتا ہے، واجب و ضروری ہے۔
ابن قولويه، جعفر بن محمد، الوفاة: 367،كامل الزيارات ج1 ص150، محقق: امينى، عبد الحسين، چاپ اول، ناشر: دار المرتضوية،
روایت سوم:
وَ بِإِسْنَادِهِ عَنْ سَيْفِ بْنِ عَمِيرَةَ عَنْ أَبِي بَكْرٍ الْحَضْرَمِيِّ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ عليه السلام قَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ مَنْ أَرَادَ أَنْ يَعْلَمَ أَنَّهُ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ فَيَعْرِضُ حُبَّنَا عَلَى قَلْبِهِ فَإِنْ قَبِلَهُ فَهُوَ مُؤْمِنٌ وَ مَنْ كَانَ لَنَا مُحِبّاً فَلْيَرْغَبْ فِي زِيَارَةِ قَبْرِ الْحُسَيْنِ عليه السلام فَمَنْ كَانَ لِلْحُسَيْنِ عليه السلام زَوَّاراً عَرَفْنَاهُ بِالْحُبِّ لَنَا أَهْلَ الْبَيْتِ وَ كَانَ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ وَ مَنْ لَمْ يَكُنْ لِلْحُسَيْنِ زَوَّاراً كَانَ نَاقِصَ الْإِيمَانِ۔
حضرت امام محمد باقر(ع) نے فرمایا کہ جو یہ جاننا چاہے کہ وہ اہل جنت ہے یا نہیں تو وہ ہم اہل بیت کی محبت کو اپنے دل میں ہونے یا نہ ہونے کو چیک کرے۔ پس اگر اس کے دل میں ہماری محبت ہو تو وہ مؤمن ہے اور جو بھی ہمارا محبّ اور ہم سے محبت کرنے والا ہے وہ امام حسین(ع) کی زیارت کا شوق دل میں رکھنے والا ہو۔ لہذا جو شخص بھی امام حسین کا زائر ہو ہم اسکو اپنا محبّ مانتے ہیں اور وہ اہل جنت میں سے ہو گا اور جو امام حسین(ع) کی زیارت کے لیے زیادہ نہ جاتا ہو تو اس بندے کا ایمان ناقص اور مکمل نہیں ہے۔
ابن قولويه، جعفر بن محمد، الوفاة: 367،كامل الزيارات ج1 ص193، محقق: امينى، عبد الحسين، چاپ اول، ناشر: دار المرتضوية،