الشیعہ قرآن برگه 3
یہ بھی عجیب بات ھے کہ اس کتاب کا مختلف زبانوں میں ترجمہ ھوا اور دنیا بھر میں نشر کیا گیا، اور جس وقت امام خمینی رحمة اللہ علیہ نے سلمان رشدی کے
اس سلسلہ میں ایک واقعہ نقل ھوا ھے جو افسانہ ”غرانیق“ کے نام سے مشھور ھے، افسانہ یہ (گڑھا گیا) ھے کہ پیغمبر اکرم(ص) مشرکین کے سامنے سورہ ”نجم “کی
”دعوت مطالعہ“ قرآن کریم کا مقصد اور نصب العین نوع بشر کی ہدایت اور معنوی تکامل ہے۔ قرآن کوئی سائنسی کتاب نہیں ہے کہ جس میں فزکس، کیمسٹری،
ہم مسلمان ہیں اور قرآن کریم ہماری اپنی آسمانی کتاب ہونے کے ناطے اس کا سیکھنا ضروری ہے کیونکہ جب تک کسی چیز کے بارے میں مکمل علم نہ ہو اس پر عمل
و قال الرسول یا رب ان قومی اتخذوا هذا القرآن مہجوراً (فرقان:۳۰) اور (اس وقت) رسول اللہ (بارگاہ خداوندی میں) عرض کریں گے کہ اے میرے پروردگار! میری
ڈاکٹر سید عبد الوہاب طالقانے غریب، مشکل اور امثالِ قرآن جیسے الفاظ سے مراد وہ اصطلاحات نہیں ہیں کہ جن سے عام طور پر غیر مانوس لغات مراد لی جاتی
۲۳۔ و ان کنتم فی ریب ممانزلناعلی عبدنا فاتوا بسورة من مثلہ وادعوا شھداء کم من دون اللہ ان کنتم صدقین ۲۴. فان لم تفعلو ولن تفعلو فاتقو النار التی
یَااٴَیُّہَا النَّاسُ اعْبُدُوا رَبَّکُمْ الَّذِی خَلَقَکُمْ وَالَّذِینَ مِنْ قَبْلِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُونَ(۲۱) الَّذِی جَعَلَ لَکُمْ
مَثَلُہُمْ کَمَثَلِ الَّذِی اسْتَوْقَدَ نَارًا فَلَمَّا آضَائَتْ مَا حَوْلَہُ ذَہَبَ اللهُ بِنُورِہِمْ وَتَرَکَہُمْ فِی ظُلُمَاتٍ