الشیعہ قرآن برگه 9
تالیف: ڈاکٹر سید عبدالوہاب طالقانی ابوالفرج عبدالرحمن بن علی بن جوزی بغدادی(متوفی ۵۹۴) نے ایک کتاب ” فُنُونُ الافنانِ فیِ عُلُومِ القُرآن”
تالیف: ڈاکٹر سید عبدالوہاب طالقانی علوم قرآن کو دوحصّوں میں تقسیم کیاجاتا هے: اولاً۔ وہ علوم جو قرآن سے ماخوذ ہیں اور جنہیں آیاتِ قرآن میں
پوراقرآن تیس پاروں پر مشتمل ہے۔ • قرآن میں کل” ۱۱۴“ سورے ہیں۔ • قرآن میں ”۶۲۳۶“آیتیں ہیں۔ • قرآن میں کل” ۱۰۱۵۰۳۰“نقطے ہیں۔ • قرآن
قرآن کی فضیلت میں ائمہ علیہم السلام اور ان کے جد امجد سے بہت سی روایات منقول ہیں، امام باقر علیہ السلام فرماتے ہیں: ” قال رسول اللہ صلی اللہ
بچپن ہی سے میں قرأت و تلاوت قرآن کرنے، اس عظیم آسمانی کتاب کی مشکلات حل کرنے اور اس کے حقائق و علمی رموز اور اشارے سمجھنے کا انتہائی شوق و شغف
ڈاکٹر محمود احمد غازی اب آپ دیکھئے کہ قران مجید یہاں جب اپنے آپ کو الکتاب کہتا هے تو وہ گویا دو باتیں کہتا هے ۔ ایک تو وہ اپنی ایک بنیادی صفت کا
ڈاکٹر محمود احمد غازی دوسرا نام اس کتاب کا ”الکتاب“ هے ۔ وہ بھی بڑی اہمیت اور معنویت رکھتا هے اللہ رب العزت کی جو مجموعی اسکیم هے انبیاء کی اور
ڈاکٹر محمود احمد غازی دنیا میں ہر کتاب کا کوئی نام هوتا هے جس سے وہ جانی پہچانی جاتی هے ۔ قرآن پاک کا بھی ایک معروف نام ”القران“ هے جس کے حوالے
آیة اللّٰہ العظمی الخوئی ۱۔ قرآن میں دیکھ کر تلاوت کرنے کی تاکید و تشویق میں چند اہم نکات ہیں جن کی طرف توجہ ضروری هے ۔ قرآن میں دیکھ کر تلاوت