ہائے برچھی سے چھدا ہے میرے اکبر (ع) کا جگر

اے کاش! یہ چشمِ فلک نے دیکھا ہوتا، جگر گوشۂ بتول (س)، نورِ چشمِ حسین (ع)، حضرت علی اکبر (ع) کی مظلومانہ شہادت کا وہ دلخراش منظر۔ کون سا دل ہے جو اس المناک واقعہ پر پاش پاش نہ ہو جائے؟ کون سی آنکھ ہے جو اس کلام میں بیان ہونے والے اہل بیت (ع) پر ڈھائے گئے ستم کے تذکرے پر اشکبار نہ ہو جائے؟ اے کاش! ہم سب حضرت علی اکبر (ع) کی عظمت اور ان کی قربانی کو سمجھیں اور ان کے نقشِ قدم پر چلنے کی کوشش کریں۔

نوحہ خواں: اجمل حسین ذاکری

ویدئوهای مرتبط

پیغمبر ﷺ کی غیر موجودگی اور ابوطالب کی پریشانی

ایک رات جب پیغمبر ﷺ گھر تشریف نہ لائے تو جناب ابوطالبؑ…

مختلف کرداروں میں شمر کی نسل آج بھی موجود ہے

تھوڑی سی لالچ نے مسلمانوں کے دلوں سے اعتبار کو اُکھاڑ پھینکا…

زیارت جامعہ کبیرہ اور دیگر زیارات کی اہمیت

وہ زيارات جو آئمہ معصومین (ع) کا حقیقی تعارف کراتی ہیں ان…

اسلامی حق مہر اور جناب سیدہ فاطمہ (س) کی شادی

حضرت علی (ع) کے پاس اگرچہ دنیاوی مال کم تھا، لیکن مضبوط…

محبان و اصحاب امام علی (ع) کے فضائل و اختیارات

سچے لوگ محض سچ بولنے والے نہیں ہوتے، بلکہ وہ ہیں جن…

زیادہ دیکھی گئی ویڈیو

استقبال ماہ رمضان کے لئے خود کو کیسے تیار کریں؟

ہم ماہ رمضان میں کیسے اپنے دلوں کو منور کریں، کیسے اس…

روئے زمین پر اللہ تعالٰی کا خلیفہ کون ہے؟

وہ لمحہ کیسا تھا جب اللہ نے فرشتوں سے فرمایا: "میں زمین…

بنی امیہ کی نسل و آل پر آج بھی لعنت کیوں؟

بنی امیہ کے علاوہ بنو عباس کے دور کا المیہ بھی دیکھیں…

کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے