روزے کی حکمتیں

روزے کی حکمتیں

2023-04-08

142 بازدید

کوئی ٹیگز نہیں۔

دین اسلام ایک عقلی و منطقی دین ہے اس میں تمام عبادات کا ایک فلسفہ و حکمت ہوتی ہے۔یہ منطقی و فلسفی بنیادیں ہی دراصل انفرادی اور اجتماعی زندگی کو منظم کرتی ہیں۔روزہ بھی اسی طرح سے ہے۔
روزہ کا بھی انتہائی گہرا فلسفہ ہے جس کی بہت سی بنیادیں ہیں۔روزہ کی شرعی ذمہ داری کے ساتھ ساتھ اس میں حکمتیں بھی موجود ہیں اور حکمتیں وقت کے ساتھ ساتھ ظاہر ہوتی ہیں۔ہم نبی اکرمﷺ اور ائمہ اہلبیتؑ کے فرامین کی روشنی میں ان حکمتوں کو بیان کریں گے۔
امام رضاؑ اپنے آباء و اجداد سے اور وہ امام علیؑ اور وہ رسول اکرمﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: اے لوگو! اے لوگو خدا کا برکت، رحمت اور مغفرت سے بھرپور مہینہ آرہا ہے، یہ ایک ایسا مہینہ ہے جو تمام مہینوں سے بہتر ہے اس کے دن تمام دنوں سے بہتر اور اس کی راتیں تمام راتوں سے بہتر ہیں اس کے ساعات ولحظات تمام ساعات ولحظات سے افضل ہیں ۔یہ وہ مہینہ ہے جس میں تمہیں اللہ کی دعوت پر بلایا گیا ہے اور اس میں تم اللہ کی کرامات کے حامل قرار دیے گئے ہو۔ اس میں تمہارا سانس لینا عبادت ہے اور تمہارا سونا بھی عبادت ہے۔اس میں تمہارے اعمال قبول ہوتے ہیں اور دعائیں قبول ہوتی ہے۔ خدا سے نیک نیتی اور پاکیزہ دل سے یہ دعا مانگو کہ وہ تمہیں اس مہینے میں روزہ رکھنے اور قرآن کی تلاوت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
نبی اکرمﷺ نے ماہ مبارک رمضان کے جن فضائل کا تذکرہ فرمایا کہ یہ مہینہ برکت،رحمت اور مغفرت کا مہینہ ہے اور یہ آپﷺ اس ماہ کے فضائل بیان کر رہے ہیں۔آپﷺ نے اس ماہ کو سب سے افضل ماہ قرار دیا ،اس کے دنوں کو سب سے افضل دن قرار دیا۔ آپ ﷺ اسے دعاوں کی قبولیت کا مہینہ قرار دیا اور فرمایا: تو خدا سے نیک نیتی اور پاکیزہ دل سے یہ دعا مانگو کہ وہ تمہیں اس مہینے میں روزہ رکھنے اور قرآن کی تلاوت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
اس میں کو شک و شبہ نہیں ہے کہ روزے کے روزہ دار پر بہت زیادہ اثرات ہوتے ہیں یہ اثرات انفرادی اور اجتماعی دونوں طرح کے ہوتے ہیں۔اس کے اثرات کو مندجہ ذیل حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے

کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے