الشیعہ قرآن برگه 8
ہم تفسیر قران کے حوالے سے زمانے کو تین قسموں میں تقسیم کرسکتے ہیں : ١ ) زمان معصومین ۔ ٢ ) زمان اصحاب۔ ٣ ) زمان تابعین و ما بعد الی زماننا ہذا۔
اس بحث اور گفتگو کا نتیجہ اور افادیت وہاں ظاہر ہو جاتی ہے جہاں کسی نے نماز میں یا عام عادی حالت میں کچھ آیات کی تلاوت کرنے کی نذر کی ہے وہاں آیت
سیوطی مرحوم نے ابن الجزری سے نقل کرتے ہوئے کہا کہ قرائت قرآن کے کئی اقسام ہیں، جیسے: متواتر، مشہور، آحاد، شاذ، موضوع ،و مدرج(۱ ) لیکن قراأات قرآن
علوم قرآن کے مباحث میں سے کچھ بہت مشکل اورپیچیدہ ہیں جسکی بناء پر اسلامی مکاتب فکر اورمحققین نے ہزاروں زحمتیں اٹھا کر فہم قرآن کی خاطر شب وروز
الف : اہل سنت کی مشہور ومعروف تفاسیر: جامع القرآن فی تفسیر القرآن — ابن جرید طبری تفسیر بحر العلوم — ابن لیث سمر قندی الکشف والبیان عن
قرآن رب کی خاص عنایت کا نام ہے قرآن نظم وضبط شریعت کا نام ہے قرآن ایک زندہ حقیقت کا نام ہے قرآن زندگی کی ضرورت کا نام ہے قرآن اک کتاب الہی جہاں
الف: تلاوت قرآن کی اہمیت، قرآن کی روشنی میں حضرت پیامبر گرامی کے مبعوث ہونے کا فلسفہ ہی قرآن کی تعبیر میں”یتلوعلیہم آیاتنا ویزکیھم ”ہے جس
٣ ) تیسری دلیل: ایسی تفسیر کے قائلین نے بہت سی احادیث اور روایات کو نقل کیاہے جوآیات کی تفسیر میں اصحاب کے درمیان اختلاف ہونے کو بیان کرتی ہے ، جس
الف: تفسیر بالرّای ب: تفسیر غیر بالراّی تفسیر بالرای یعنی آیات کو مفسر اپنے آرای حدسیہ کے مطابق تفسیر کرنا چاہے تفسیر قرآن کے اصول و ضوابط کے